Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'معاہدہ ہوتے ہی جوہری ماہرین شمالی کوریا پہنچ جائیں گے'

 
اقوام متحدہ کے جوہری نگرانی سے متعلق ماہرین کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کا ایٹمی پروگرام سے دستبرداری کا معاہدہ ہونے کے چند ہفتوں میں ہی انسپکٹرز کو شمالی کوریا کے دارالحکومت پیانگ یانگ بھیجا جا سکتا ہے۔
 
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل نے 15 رکنی سلامتی کونسل کے اجلاس میں بتایا کہ بورڈ آف گورنرز کی منظوری کے بعد چند ہفتوں میں نگران عملے کو شمالی کوریا بھیجا جا سکتا ہے۔
 
ڈائریکٹر جنرل یوکیوا امانو کا کہنا تھا کہ ’آئی اے ای اے‘ واحد بین الاقوامی ادارہ ہے جو ایٹمی پروگرام کا غیر جانبدار اور معروضی معائنہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
 
 شمالی کوریا کے جوہری پروگرام سے دستبرداری سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جانگ ان کے درمیان گذشتہ ایک برس میں دو ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔ ٹرمپ نے شمالی کوریا سے اپنے جوہری ہتھیار اور ان کا ایندھن فوری طور پر امریکہ منتقل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
 
شمالی کوریا 2006 کے بعد سے سلامتی کونسل کی عائد کردہ پابندیوں کا سامنا کر رہا ہے۔ بتدریج سخت کی جانے والی ان پابندیوں کا مقصد شمالی کوریا کو جوہری پروگرام کے لیے وسائل کے حصول سے روکنا ہے۔
 
’آئی اے ای اے‘ کے انسپکٹرز کو 2009 میں شمالی کوریا سے نکال دیا گیا تھا جس کے بعد سے ان کی شمالی کوریا تک رسائی ممکن نہیں ہو سکی۔ موجودہ صورتحال میں بین الاقوامی ادارہ خلائی سیاروں سے حاصل کردہ تصاویر کے ذریعے شمالی کوریا کے جوہری پروگرام پر نظر رکھتا ہے۔
جبکہ دوسری طرف ’آئی اے ای اے‘ کے انسپکٹرز ایران میں تمام متعلقہ جگہوں تک رسائی رکھتے ہیں۔
 

شیئر: