Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پشاور بی آر ٹی: ’خیبر پختونخوا حکومت کا درد سر، پشاور کے عوام کا صبر ختم‘

 
بسیں آخر کب چلیں گی ؟ پشاور کی عوام نے ’بی آر ٹی‘ منصوبے کی تاخیر پر پی ٹی آئی حکومت سے سخت نارا ضگی کا اظہار کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر’ پشاور بی آر ٹی‘ ٹرینڈ بنا ڈالا۔
پشاور ’بس ریپڈ ٹرانسپورٹ‘ منصوبے سے متعلق صوبائی انسپکشن ٹیم کی رپورٹ منظر عام پر آتے ہی عوام کی طرف سے سوشل میڈیا پر دلچسپ بحث کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ کسی نے پی ٹی آئی حکومت کو مفت مشورہ دیا تو کسی نے اس منصوبے کو بالکل غیر مفید اور نا کارہ قرار دے دیا۔ 
صوبائی انسپکشن ٹیم کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہو ئے فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ’بی آر ٹی منصوبہ کرپشن اور ناقص منصوبہ بندی کی ایک افسردہ کہانی ہے۔‘

مسلم لیگ ن کے رہنما عابد شیر علی نے مزاحیہ انداز میں منصوبے پر تنقید کرتے ہو ئے کہا کہ ’قیامت والے دن ایک طرف حساب چل رہا ہوگا اور ایک جانب یہ بی آر ٹی منصوبہ !‘ 
جس کے جواب میں عمران نامی ٹوئٹرصارف کا کہنا تھا کہ ’میں ایک پی ٹی آئی سپورٹر ہونے کے باوجود پشاور بی آرٹی منصوبے پر شرمندگی محسوس کر رہا ہو ں کہ یہ ابھی تک مکمل نہیں ہو سکا۔‘ 
رپورٹ کے مطابق ناقص منصوبہ بندی کے باعث ٹریفک کا نظام شدید متاثر ہوا ہے، اس حوالے سے ٹوئٹر صارف عبدالحسیب کا کہنا تھا کہ ایسے بھاری ادائیگیوں والے منصوبوں کے بجائے حکومت کو چاہیے کہ پہلے سڑکوں کو کھلا کرکے ٹریفک کے مسئلے پر کام کرے۔
حسن کمال کا کہنا تھا کہ ’میں نے کئی مرتبہ لاہور میٹرو بس پر سفر کیا ہے وہ بالکل اسلام آباد میٹروبس جیسی ہے مگر اس کے مقابلے میں پشاور بی آرٹی منصوبہ پی ٹی آئی حکومت کی ناکامی کا عطیہ ہے۔‘
بنیامین نے پی ٹی آئی حکومت کو (ن لیگ رہنما) شہباز شریف سے منصوبے بروقت مکمل کرنے پر کلا سز لینے کامشورہ دیا۔ 
ٹوئٹر صارف تہمینہ نے مشال خان کو کہا کہ اگر وہ پشاور کے شہری ہوتے تو ان مشکلا ت کا اندازہ کر پاتے جن سے پشاور کے شہریوں کو گزرنا پڑرہا ہے۔ جس کے جواب میں مشال خان کا کہنا تھا کہ پشاور کی عوام نے اپنی خوشی سے پی ٹی آئی حکومت کو بھاری اکثریت سے منتخب کیا اور ابھی تواس منصوبے کو شروع ہوئے کچھ ماہ ہوئے ہیں۔
حسن زیدی کا کہنا تھا کہ اس منصوبے میں کی گئی کرپشن سے زیادہ بڑی بات یہ ہے کہ اتنا غیر ضروری منصوبہ شروع کرکے صرف عوام کا پیسہ ضائع کیا گیا ہے۔
 

شیئر: