Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کینیڈا میں تین عالمی شہرت یافتہ کوہ پیما چوٹی سر کرتے ہوئے لاپتہ

کینیڈا میں حکام نے کہا ہے کہ مغربی پہاڑوں کو سر کرنے کی ایک مہم کے دوران برفانی تودے کی زد میں آکر 3 عالمی شہرت یافتہ کوہ پیما لاپتہ ہو گئے ہیں۔ 
حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ لاپتہ کوہ پیماﺅں کے زندہ بچ جانے کی امید نہیں ۔
کینیڈ ا کی نیشنل پارکس ایجنسی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعرات کو برفانی تودہ گرنے سے لاپتہ ہونے والے کوہ پیماﺅں کی تلاش کے لیے مہم شروع کی گئی ہے۔ 
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 36سالہ امریکی کوہ پیما جیس روزکیلی کے ہمراہ آسٹریا کے دو کوہ پیما ، 35سالہ ہانسجورگ ایور اور 28سالہ ڈیوڈ لاما کینیڈا کے بانف نیشنل پارک کے علاقے میں حادثے کا شکار ہوئے ۔ 
پارکس کینیڈا کے مطابق تینوں کوہ پیما ہوز پاس کو مشرق کی جانب سے سر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ یہ دشوار ترین اور الگ تھلگ راستہ سمجھا جاتا ہے۔ 
لاپتہ امریکی کوہ پیما نے 20سال کی عمر میں دنیا کی بلند ترین چوٹی ماونٹ ایورسٹ کو سر کر کے کم عمر ترین کوہ پیما کا اعزاز حاصل کیا تھا ۔ 
لاپتہ امریکی کوہ پیما جیس روزکیلی کے والد جان روزکیلی نے واشنگٹن میں مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تینوں کے بچ جانے کی امید نہیں ہے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ ’جس راستے سے تینوں نے چوٹی سر کرنا تھی اس کے لیے سازگار موسم ضروری ہے یا پھر یہ ایک خوفناک خواب بن جاتاہے۔ اور یہ اس بار ایک خوفناک خواب بن گیا ہے۔‘
 ہوز پاس کو مشرق کی جانب سے پہلی بار سنہ 2000میں سر کیا گیا تھا۔ 
لاپتہ امریکی کوہ پیما کے والد جان روزکیلی کو بھی بہترین امریکی کوہ پیماﺅں میں شمار کیا جاتا ہے جنہوں نے سنہ 2003میں ماﺅنٹ ایورسٹ کو سر کیا تھا ۔ 
امریکی کی فرم نارتھ فیس نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ تینوں تربیت یافتہ کوہ پیماﺅں کو اس مہم میں سپانسر کر رہی تھی ۔ 
پارکس کینیڈا کے مطابق ریسکیوٹیموں نے کئی مقامات پر برفانی تودے دیکھے جن میں کوہ پیمائی کے آلات نظر آرہے تھے جس سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان کے زندہ بچ جانے کی امید نہیں ہے
کینیڈا کے صوبوں البرٹا اور برٹش کولمبیا کے درمیان پہاڑوں میں خراب موسم کی وجہ سے مزید برفانی تودے گرنے کے پیش نظر ریسکیو اہلکاروں نے تلاش کا کام روک دیا ہے ۔

شیئر: