Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نسل پرستانہ اور نازیبابیان: انڈین کھلاڑیوں کو 20، 20 لاکھ جرمانہ

انڈین کرکٹ بورڈ کے ایک محتسب نے ٹی وی ٹاک شو کے دوران نسل پرستانہ اور غیر مہذب بیان بازی کرنے پر کرکٹرز ہردیک پانڈیا اور لوکیش راہول کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے انہیں جرمانے کے طور پر 20، 20 لاکھ روپے عطیہ دینے کا حکم دیا ہے۔

دونوں کھلاڑیوں نے گزشتہ ماہ مشہور فلم ڈائریکٹر اور پروڈیوسر کرن جوہر کے پروگرام 'کافی ود کرن' میں خواتین کے حوالے سے غیر شائستہ گفتگو کی تھی۔
ان کی اس گفتگو کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے اور کرکٹ کے مداحوں خاص طور پرخواتین کی جانب سے کڑی تنقیدکے نتیجے میں انڈین کرکٹ بورڈ نے دونوں کھلاڑیوں کو آسڑیلین دورے سے واپس بلا کر ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے پر کارروائی کا آغاز کیا تھا۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق انڈین کرکٹ بورڈ کے قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب ہونے پر پابندی کے باعث 25 سالہ پانڈیا اور 27 سالہ راہول پانچ ایک روزہ بین الاقوامی میچز میں انڈیا کی نمائندگی نہیں کر سکے تھے۔
تاہم معافی مانگنے پر انڈین بورڈ نے ان پر سے پابندی اٹھا لی تھی اور انہیں آئندہ ماہ انگلینڈ میں شروع ہونے والے ورلڈکپ کے لیے 15 رکنی انڈین ٹیم میں بھی شامل کر لیا گیا۔ 
خیال رہے کہ انڈین بورڈ کی درخواست پر سپریم کورٹ آف انڈیا نے ڈی کے جین نامی محتسب کو دونوں کھلاڑی کے خلاف کیس کی تحقیقات کی ذمہ داری سونپی تھی۔
ڈی کے جین نے انڈین کرکٹ بورڈ کی ویب سائٹ پر جاری اپنے احکامات میں کہا ہے کہ 'میں نے انڈین بورڈ کی کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹرز کی اس بات کو مدِ نظر رکھا ہے کہ پانچ میچز نہ کھیل پانے پر دونوں کھلاڑیوں کا پہلے ہی 30، 30 لاکھ روپے کا نقصان ہو چکا ہے لہذا اب انہیں 20، 20 لاکھ روپے مزید جرمانہ کیا گیا ہے۔' 

انھوں نے اپنے حکم میں یہ بھی کہا ہے کہ 'مجھے یہ کہتے ہوئے کوئی ہچکچاہٹ نہیں کہ شو میں کھلاڑیوں کی جانب سے نازیبا الفاظ کا استعمال کیا گیا جن سے بچنا چاہیے تھا۔'
جین کے مطابق دونوں کھلاڑیوں نے کوئی جواز پیش کیے بغیر اپنے رویے پر معذرت کی ہے۔ اب دونوں کھلاڑی چار ہفتے کے اندر اندر جرمانہ جمع کروائیں گے اور اگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو انڈین کرکٹ بورڈ 20، 20 لاکھ ان کی میچ فیس سے کاٹ لے گا۔ 
 

شیئر: