Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پاکستانیوں کے لیے امریکی ویزوں کا اجرا متاثر نہیں ہوگا‘

***وسیم عباسی***
 
پاکستان کے دفتر خارجہ اور اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے دونوں نے واضح کیا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کے معاملے پر امریکی فیڈرل رجسٹرار کی طرف سے پاکستان کا نام ویزا پابندیوں والے دس ممالک میں شامل کرنے کے باوجود عام پاکستانیوں کے لیے امریکی ویزوں کا اجرا متاثر نہیں ہو گا۔
امریکی فیڈرل رجسٹرار نے 22 اپریل کوایک نوٹیفیکشن جاری کیا تھا جس کے مطابق پاکستان کو اس سال ان 10 ممالک کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے جن کو ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے متعارف کیے جانے والے ایک ضابطے کے تحت ویزاپابندیوں کا سامنا ہے۔
اس ضابطے کے تحت ان ممالک کے چند حکام پر ویزا کی پابندی عائد کی جاتی ہے جو امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم اپنے شہریوں کو واپس لینے سے انکار کریں۔
تاہم پاکستانی دفتر خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قونصلر امور پر امریکی فیڈرل رجسٹری نوٹی فکیشن کے بارے میں میڈیا رپورٹس میں دیا گیا تاثر گمراہ کن ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق پاکستان اور امریکا کے درمیان قونصلر امور پر بات چیت جاری ہے، دونوں ممالک اپنے اپنے قوانین کے مطابق دو طرفہ طور پر کام کر رہے ہیں اور قونصلر امور پر کافی پیش رفت ہوچکی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان جاری بات چیت پاکستانی درخواست گزاروں کے لیے امریکی ویزوں کے اجرا کو متاثر نہیں کرے گی۔
 دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان سمجھتا ہے امریکی حکومت سفارتخانے میں معمول کے قونصلر امور جاری رکھے گی۔
دوسری طرف اردو نیوز سے گفتگو میں امریکی سفارتخانے کے ایک ترجمان رچرڈ ڈبلیو سنل سائر نے امریکی سفارتخانے کے بیان کا اعادکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں قونصلر آپریشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
ان کا کہنا تھا کہ فیڈرل رجسٹرار کی طرف سے جاری نوٹیفیکشن دونوں ممالک کا دوطرفہ معاملہ ہے جس پر پاکستان اور امریکی حکومت کے درمیان بات چیت جاری ہے۔ تاہم انہوں اردو نیوز کی جانب سے عام پاکستانیوں پر پڑنے والے اثرات کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوال کا جواب دینے سے گریز کیا۔  
انہوں نے کہاکہ اس معاملے کی مزید صراحت اور تفصیلات ابھی نہیں بتائی جا سکتیں۔
’ویزوں سے انکار کا طریق کار‘کے نام سے جاری فیڈرل رجسٹرار کے نوٹیفیکیشن کے مطابق اس سلسلے کے قانون میں انیس سو چھیانوے میں ترمیم کی گئی تھی جس کے تحت اب تک تین سو اٹھارہ ویزا درخواستیں مسترد کی جا چکی ہیں جب کہ دس ممالک پر پابندیاں لگائی گئی ہیں جن میں اس سال پاکستان کو شامل کیا گیا ہے۔
پابندیوں کے شکار دیگر ممالک میں گیانا، گیمبیا، کمبوڈیا، اریٹیریا، گنی، سیریالون۔ برما، لاؤس اور گھانا شامل ہیں۔
 

شیئر: