Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نومسلم سابق امریکی فوجی دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک سابق امریکی فوجی کو لاس اینجلس کے قریب بڑے پیمانے پر دہشت گرادانہ حملہ کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سابق فوجی مارک سٹیون ڈومینگو نے مبینہ طور پر دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی نیوزی لینڈ کے مساجد پر کیے گئے حملوں کا بدلہ لینے کے لیے کیا۔

حکام نے کہا ہے کہ 27 سالہ ڈومینگو افغانستاں میں تعینات رہے اور کچھ عرصہ قبل اسلام قبول کیا تھا۔

حکام نے ڈومینگو پر الزام لگایا ہے کہ مارک سٹیون ڈومینگو نے دیسی ساختہ بم کے ذریعے لانگ بیچ پر ہونے والے سفید قوم پرستوں کی ریلی پر حملہ کی منصوبہ بندی کیں۔

امریکی اٹارنی نک ہنا نے صحافیوں کو بتایا کہ ’یہ ایک ایسا کیس ہے جس میں قانون نافذ کرنے والوں نے ایک ایسے شحص کو جو کہ قتل عام کی منصوبہ بندی کر رہا تھا گرفتار کیا۔  ان کا کہنا تھا کہ کیس سے واضح ہو رہا ہے کہ کس طرح گزشتہ دو مہینے کے اندر معصوم امریکیوں کے قتل عام کی منصوبہ بندی کی گئی جو کہ ملزم کے مطابق گزشہ ہفتے لانگ بیچ میں جمع ہو رہے تھے۔‘

ڈومینگو کو گذشتہ ہفتے گرفتار کر لیا گیا تھا۔

عدالتی دستاویزات کے مطابق ڈومینگو نے آن لائن پوسٹوں میں پرتشدد جہاد کی حمایت کا اظہار کیا اور ایف بی آئی کے ایجنٹ کے ساتھ گفتگو میں اپنی اس خواہش کا اظہار کیا کہ  وہ مسلمانوں کے اوپر ہونے والے حملوں کا بدلہ لیتے ہوئے شہید ہونا چاہتے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ ڈومینگوں نے مختلف ٹارگٹس بشمول یہودیوں، گرجا گھروں اور پولیس پرحملے پر غور کے بعدلانگ بیچ کی ریلی کے دوران آئی ای ڈی دھماکہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

امریکی اٹارنی نک ہنا کے مطابق ڈومینگو کبھی کہتا کہ وہ سینا گاگ میں عبادت کے لیے جاتے ہوئے یہودیوں کو قتل کرنا چاہتا ہے اور کبھی کہتا کہ پولیس افسران یا کسی ملٹری اکیڈمی یا سانٹا مونیکا میں مجمع پر حملہ کرنا چاہتا ہے۔

خیال رہے ڈومینگو ستمبر 2012 سےجنوری  2013 کے دوران افعانستان مین تعینات رہا۔ بظاہر انہوں نے مارچ کے شروع میں مبینہ حملہ پر غوروخوص شروع کیا اور مارچ تیرہ کو نیوزی لینڈ میں ہونے والے قتل عام کے بعد انہوں نے اپنے منصوبہ پر عملدرآمد کا فیصلہ کیا۔

اے ایف پی کے مطابق مارچ کے شروع میں ایک آن لائن پرائیوٹ گروپ میں اپنے ایک پوسٹ میں ڈومینگو نے 2017  میں لاس ویگاس میں ہونے والے قتل عام کا حوالہ دیا جس میں 58 لوگ مار گئے تھے۔ اپنے میسج میں ڈومینگو نے لکھا تھا کہ ' امریکہ کو ایک اور ویگاس جیسے واقعے کی ضرورت ہے۔ جو امریکہ کو دنیا بھر میں پھیلائے جانے والے دہشت گردی کا ذائقہ چکھا ئے۔'

ایف بی ائی کے ایک انڈرکور ایجنٹ کے ساتھ مل کر کئی ہفتوں کی منصوبہ بندی کے بعد ڈومینگو نے بالاآخر لانگ بیچ کے ریلی کو ٹارگٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے تین انچ کی سائز کی کئی سینکڑوں کیلیں پریشر ککر بم میں شارپنل کے طور پر استعمال کرنے کے لیے خریدیں۔  ڈومینگو کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب ایک انڈر کور آفیسر نے انہیں ایک ڈیوائس حوالے کی اور ان کے ساتھ بیچ پارک نگرانی کے مقصد کے لیے گیا جہاں ریلی منعقد ہونا تھی۔

 

شیئر: