Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیو یارک: شراب کے اشتہارات پر پابندی

نیویارک کے میئر بل دی بلاسیو نے شہری حکومت کو شہری املاک پر شراب کے اشتہارات لگانے سے روک دیا ہے ۔
بلاسیو نے منگل کی صبح شراب کے اشتہارات پر پابندی عائد کرنے کا انتظامی حکمنامہ جاری کیا۔ حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ صحت عامہ کے مفاد میں شراب کے اشتہارات پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
نئے حکم نامے کے تحت شہر میں واقع بس سٹاپس، نیوز سٹینڈز یا وائی فائی کے کھوکھوں پر شراب کا کوئی نیا اشتہار نہیں لگایا جا سکے گا۔ تاہم پہلے سے موجود اشتہارات کو معاہدے کی مدت ختم ہونے تک نہیں ہٹایا جائے گا۔
بلاسیو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ' اس میں کوئی شک نہیں کہ نیویارک کے بہت سے شہری شراب کے غلط استعمال خاص کر بہت زیادہ استعمال کے مسائل سے دوچار ہیں۔'
نیو یارک کے میئر کا مزید کہنا تھا کہ ' شہری املاک پر شراب کے اشتہارات پر پابندی صحت عامہ اور تمام نیویارکرز کی فلاح وبہبود کی حفاظت کے ہمارے عزم کا اظہار ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 2016 کے دوران صرف نیویارک شہر میں شراب نوشی سے دو ہزار سے زائد اموات ہوئیں اور اسی دوران ہسپتالوں کے شعبہ ایمرجنسی میں شراب سے متعلقہ ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد کیسز بھی رپورٹ ہوئے۔
سنہ 2017 کی ایک تحقیق کا حوالہ دے کر میئر آفس کا کہنا تھا کہ شراب کے اشتہارات شراب نوشی میں اضافے کا سبب بنتے ہیں اور ان اشتہارات کو دیکھنے والے شراب زیادہ مقدار میں استعمال کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ جنوری 2018 میں شہر کی بسوں اور سب ویز پر بھی شراب کے اشتہارات لگانے پر پابندی عاند کی گئی تھی۔
 شراب تیار کرنے والوں کی 'ڈسٹلڈ سپرٹ کونسل' نامی تنظیم نے نیویارک کے میئر کے اقدام پر تنقید کی ہے۔
تنظیم کے وائس چیئرمین جے ہبرڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ میئر کی جانب سے شراب کے اشتہارات پر پابندی کا فیصلہ غلط اور سائنسی تحقیق سے عاری ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ کے دیگر بڑے شہروں میں بھی شہری املاک پر شراب کے اشتہارات لگانے پر پابندی عائد ہے، تاہم جے ہبرڈ کا کہنا ہے کہ دو شہروں بالٹی مور اور شکاگو نے ایسی پابندیوں کو واپس لے لیا ہے۔

شیئر: