Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خود کش حملوں سے سری لنکا کی سیاحت کی صنعت کو شدید دھچکا

سری لنکا میں دو ہفتے قبل عیسائیوں کے مذہبی تہورا ایسٹر کی سروس کے دوران ہونے والے خوکش دھماکوں کے بعد ملک کی سیاحت کی صنعت کو شدید دھچکا لگا ہے جس سے سری لنکا کی معیشت کو بھی شدید نقصان کا اندیشہ ہے۔
سری لنکا کی 4.4 بلین ڈالر کی سیاحت کو کولمبو دھماکوں کے بعد پروازوں اور ہوٹل بکنگ کی منسوخی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ 
خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق دنیا بھر سے سیاح مزید دھماکوں کے خدشے کے پیش نظر پہلے سے طے شدہ ہوٹل اور پروازوں کی بکنگ منسوخ کروا رہے ہیں۔
 
سری لنکا کے صدر متھری پالا سری سینا نے ہفتے کے روز ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ 'یہ حملے نہ صرف سیاحت کی صنعت بلکہ ملکی معیشت کے لیے بھی بہت بڑا دھچکا ہیں۔'
 
ان کا کہنا تھا کہ معیشت کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ سیاحت کی صنعت حملوں سے پہلے والے مقام پر واپس آجائے۔
 
سری لنکا کی مجموعی ملکی پیداوارکا 5 فیصد سیاحت کی صنعت سے حاصل ہوتا ہے۔
 
ٹریول کنسلٹنسی ’فورورڈ کیز‘ کے مطابق حملوں کے بعد رواں ہفتے سری لنکا میں ہوٹل بکنگ میں پچھلے سال کے مقابلہ میں 186 فیصد سے زیادہ  کمی ہوئی ہے۔ ایک سو سے زائد کمی کا مطلب ہے کہ بکنگ سے زیادہ منسوخیاں ہوئی ہیں۔
 
سنیچرتک جاری ہونے والے اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر کے ہوٹلوں میں بکنگ کی منسوخی کا ریٹ 70 فیصدرہا ہے۔
 
سری لنکا کے ٹورزم بیورو کے سربراہ کشو گومز نے روئٹرز کو بتایا کہ دارلحکومت کولمبو میں منسوخی کی شرح اس سے بھی زیادہ ہے۔
گومز کے مطابق بعض فضائی کمپنیوں نے سری لنکا جانے والی پروازوں میں بھی کمی کر دی ہے۔ 'صورتحال یقیناً تشویشناک ہے۔'
 
 2009 میں تمل علیحدگی پسندوں کی جانب سے شروع کیے جانے والی دہائیوں پر مشتمل خانہ جنگی کے خاتمے کے بعد سری لنکا میں سیاحت کو بہت زیادہ فروغ ملا تھا۔ گزشتہ سال سیاحت سری لنکا کا تیسرا سب سے بڑا اور تیز ترقی کرنے والا زرمبادلہ کمانے کا ذریعہ تھا۔
 
عالمی مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے کہ صنعتوں کی بحالی اور معاشی شرح نمو کو بڑھانے کے لیے فیصلہ کن پالیسی اور سیکیورٹی اقدامات کی ضرورت ہے۔ اس وقت لگثری ہوٹل سے لے کر ساحل پر موجود ہٹ کے کاروبار تک سب کو بہت زیادہ نقصان کا سامنا ہے۔
مقامی ہوٹل مینجرز کے مطابق کولمبو کے جنوب میں واقع بنٹوٹا کے ساحلی علاقے میں سیاحوں کے ہوٹلوں میں ٹھہرنے کا تناسب بہت زیادہ گر گیا ہے۔
 
54 سالہ سمن مالی کولون کولمبو کے ساحلی علاقے ’بنٹوٹا‘ میں سات کمروں پر مشتمل ہوٹل چلاتی ہیں جہاں ایک رات گزارنے کا کرایہ 56 ڈالر ہیں۔ حملوں کی خبر آنے سے پہلے ان کا ہوٹل مکمل بک تھا لیکن واقعے کے بعد تمام بکنگ منسوخ ہو گئیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہوٹل بکنگ میں جلد بہتری نہیں آئی تو انہیں اپنے 16 رکنی ملازمیں کو فارع کرنا پڑے گا۔ 
 
خیال رہے کہ ایک مقامی شدت پسند گروپ کی جانب سے ایسٹر کی سروس کے دوران گرجا گھروں اور ہوٹلوں پر خود کش حملوں میں 250 سے زائد افراد ہلاک اور 500 کے قریب زحمی ہوئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں کئی غیر ملکی بھی شامل تھے۔

شیئر: