Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب: غیرملکیوں کے لیے فیملی فیس میں کتنا اضافہ؟

2020 میں غیرملکی فیملیز فیس بڑھا کر 400 ریال فی کس کر دی جائے گی۔ فوٹو: اے ایف پی
 سعودی وزیر خزانہ نے واضح  کیا ہے کہ غیر ملکیوں کی فیملیز پر عائد فیس میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں کی جا رہی۔
وزیر خزانہ محمد الجدعان نے ’2019 قومی بجٹ فورم‘ میں شرکت کے دوران بجٹ کے بارے میں سرکاری پالیسی بیان کرتے ہوئے کہا کہ غیرملکی فیملیز پر فیس میں تبدیلی نہیں لائی جا رہی۔ 
سبق ویب سائٹ کے مطابق سعودی حکومت نے جولائی 2017 سے سعودی عرب کے نجی اداروں میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کے اہل و عیال اور گھریلو کارکنان پر فیس مقرر کی تھی۔ اہل و عیال میں والدین اور ساس سسر بھی شامل ہیں۔
وقتاً فوقتاً غیر ملکیوں کے حلقوں میں یہ افواہیں گردش کرتی رہیں کہ سعودی حکومت فیملی فیس معاف کرنے جا رہی ہے۔

 غیر ملکی فیملیز سے 2018 کے دوران 24 ارب ریال تک وصول کیے گئے۔ فوٹو: اے ایف پی

مقررہ پروگرام کے مطابق 2017 میں نجی ادارے کے ہر غیر ملکی کارکن سے 100 ریال فی کس فیس وصول کی گئی تھی جو سالانہ فیس 1200 ریال بنتی ہے۔ 
یہی فیس 2018 میں بڑھ کرماہانہ 200 ریال فی کس، یعنی سالانہ 2400 ریال وصول کی گئی۔ پھر2019 میں مزید بڑھا کر 300 ریال فی کس وصول کی جا رہی ہے، جبکہ 2020 میں جولائی کے مہینے سے یہی فیس 400 ریال فی کس وصول کی جائے گی۔ 
سعودی حکومت نے وژن 2030 کے پیش نظر قومی آمدنی کے ذرائع میں تنوع پیدا کرنے کے لیے مذکورہ فیملی فیس مقرر کی ہے۔
ایک اندازے کے مطابق غیر ملکیوں سے 2018 کے دوران 24 ارب ریال تک اس مد میں وصول کیے گئے۔
غیر ملکی اس فیس سے پریشانی کا اظہار مختلف طور طریقوں سے کرتے رہتے ہیں۔ کئی لاکھ تارکین نے اس فیس سے بچنے کے لیے اپنے اہل و عیال وطن واپس بھیج دیے جبکہ ڈرائیور اور گھریلو ملازمہ رکھنے کا رواج بھی انتہائی محدود ہو گیا ہے۔

شیئر: