Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عالمی برادری محفوظ جہاز رانی کیلئے اقتصادی , فوجی تدابیر پر غور کررہی ہے‘

سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے اعلان کیا ہے کہ خلیج میں محفوظ جہاز رانی کیلئے اقتصادی اور فوجی تدابیر زیر غور ہیں۔ امریکہ کے کہنے پر عالمی برادری تدابیر پر غوروخوض کررہی ہے۔
الجبیر نے جاپان ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خلیج عمان میں تجارتی جہازوں پر حملوں اور ایران کی جانب سے خلیج میں گرما گرمی پیدا کرنے کے تناظر میں جاپان سمیت کئی ممالک نے ایک جیسی تجاویز پیش کی تھیں یہ سب زیر غور ہیں۔امریکہ اور سعودی عرب تجارتی جہازوں پر حملوں کا ذمہ دار ایران کو ٹھہرائے ہوئے ہیں۔
روسی خبررساں ادارے آر ٹی کے مطابق سعودی وزیر نے بتایا کہ امریکہ اور جاپان سمیت اہم ممالک کے ماہرین خلیج میں محفوظ جہاز رانی کو یقینی بنانے کیلئے اقتصادی اور فوجی تدابیر کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ابھی ان تدابیر سے متعلق مزید وضاحت نہیں دی جاسکتی۔
الجبیر نے کہا کہ اقتصادی اور فوجی تدابیر کا جائزہ یکساں شکل میں لیا جارہا ہے۔ صلاح و مشورہ ہورہا ہے۔ ابھی تفصیلات میں جانا نہیں چاہتا۔ اہم بات یہ ہے کہ ہر ملک کو اس سلسلے میں کسی نہ کسی شکل میں اپنا کردارادا کرنا ہوگا۔
الجبیر نے توجہ دلائی کہ خلیج میں آزادانہ جہاز رانی کو خطرہ لاحق کرنے سے پوری دنیا کی معیشت پر گھناﺅنے اثرات پڑیں گے۔
 بین الاقوامی طاقتوں کے درمیان جاری مشاورت سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے الجبیر نے واضح کیا کہ یہ کوئی اتحاد نہیں بن رہا ہے۔ دراصل دنیا کے ہر ملک کا مفاد اس بات سے جڑا ہوا ہے کہ خلیج میں ہر ایک کو محفوظ جہاز رانی کا آزادانہ حق حاصل رہے۔ 
 جاپان ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں توجہ دلائی ہے کہ اگر جاپان سے خلیج میں تجارتی جہازوں کی حفاظت کیلئے مشترکہ فورس کی تشکیل میں عسکری شراکت کا مطالبہ کیا گیا تویہ جاپان میں سماجی بحث کا آتش فشاں بھڑکا دے گا۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد جاپان میں بننے والے آئین کو ”امن آئین“ کا نام دیا گیا۔ یہ آئین جاپانی حکومت کو بیرون ملک طاقت کے استعمال سے روکے ہوئے ہے۔
 

شیئر: