Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ پابندیاں اٹھائے تو کسی بھی وقت بات چیت کے لیے تیار ہیں، ایران

برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے بھی جوہری معاہدے پر دوبارہ مذاکرات کے لیے کہا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اتوار کو ٹیلی ویژن پر تقریر کرتے ہوئے ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا اگر واشنگٹن تہران سے پابندیاں اٹھاتا ہے اور 2015 کے جوہری معاہدے کی جانب واپس آتا ہے تو ایران امریکہ سے بات چیت کے لیے تیار ہے۔
’ہم ہمیشہ سے مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، اگر وہ تہران سے پابندیاں اٹھاتے ہیں اور معاشی دباؤ کا خاتمہ کرتے ہیں اور معاہدے کی جانب واپس آتے ہیں تو ہم امریکہ سے کسی بھی وقت اور کہیں بات چیت کے لیے تیار ہیں۔‘
خیال رہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہوا جب گذشتہ برس امریکی صدر نے جوہری معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اہم یورپی طاقتوں نے ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لیے مذاکرات پر زور دیا ہے۔
برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے ’ہم سمجھتے ہیں کہ وقت آگیا ہے کہ ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جائے اور کشیدگی کو کم کرنے کا راستہ تلاش کرتے ہوئے مذاکرات دوبارہ سے شروع کیے جائیں۔‘
یہ بیان پیرس میں بسٹیل ڈے کے موقعے پر فرانسیسی صدر ایمنوئل میکرون، جرمن چانسلر اینگلا مرکل اور برطانوی کابینہ کے وزیر ڈیوڈ لیڈنگٹن کے درمیان ملاقات کے بعد جاری ہوا ہے۔

ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے لیے یورپ نے بھی امریکہ کا ساتھ دیا تھا۔ فوٹو:اے ایف پی

برطانیہ، جرمنی اور فرانس 2015 کے جوہری معاہدے کے اہم فریق ممالک تھے۔
ان ممالک کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’ہمیں ایران کی جانب سے مقرر کردہ حد سے زیادہ یورینیم کی افزودگی بڑھانے کے فیصلے پر سخت تشویش ہے۔‘
برطانیہ، جرمنی اور فرانس نے خطے کی خراب سکیورٹی صورتحال کے بارے میں بھی خبردار کیا ہے۔ تینوں ممالک نے مزید کہا کہ وہ جوہری معاہدے کی حمایت جاری رکھیں گے تاہم یہ بھی کہا ہے کہ اب یہ ایران پر ہے کہ وہ اس معاہدے پر عملدرآمد کرے۔
بیان کے مطابق ’ہم ایران پر زور دیتے ہیں کہ یورینیم کی افزودگی بڑھانے کے فیصلے کو واپس لے۔‘
واضح رہے کہ ایران نے گذشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ یورینیم کی افزودگی 4.5 فیصد بڑھائے گا۔ ایران نے یورپی ممالک سے مطالبہ کیا تھا کہ وعدے کے مطابق ایرانی معیشت کو سہارا دیا جائے۔

شیئر: