Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جنوب مشرقی ایشیا کے ڈرگ گینگز میتھ سے سالانہ 60 ارب ڈالر کماتے ہیں‘

اقوام متحدہ کے مطابق یہ گینگز میتھ سے حاصل ہونے والی رقم کو خطے میں جوا خانوں کے ذریعے آگے بھیجتے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق جنوب مشرقی ایشیا کے ڈرگ گینگز میتھ (منشیات کی ایک قسم) سے سالانہ 60 ارب ڈالر کماتے ہیں۔
خبر رساں ادارے ای ایف پی کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ گینگز میتھ سے حاصل ہونے والی رقم کو خطے میں تیزی سے کھلتے ہوئے جوا خانوں کے ذریعے آگے بھیجتے ہیں۔
یہ بھی کہا گیا ہے کہ جرائم پیشہ گروپس بہتر انفرا سٹرکچر کا فائدہ اٹھا کر میانمار میں تیار کردہ میتھ کو قریبی مارکیٹس یہاں تک کہ آسٹریلیا اور جاپان تک غیر قانونی طور پر  پہنچاتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے منشیات کے خلاف کام کرنے والے دفتر کی جانب سے کی گئی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ اس کی وجہ سے گلیوں میں منشیات کی قیمتیں گر رہی ہیں جو کہ نشے کے بحران کو جنم دے رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق گذشتہ سال مشرقی اور جنوب مشرق ایشیا میں 120 ٹن میتھ پکڑا گیا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

بنکاک میں رپورٹ کے اجرا کے موقع پر اقوام متحدہ کے علاقائی نمائندے جرمی ڈوگلس نے میڈیا کو بتایا کہ بہت ہی محتاط اندازے کے مطابق 60 ارب ڈالرز تو جنوب مشرق ایشیا کے ’میتھ لارڈز‘ اکیلے کما رہے ہیں۔  
 رپورٹ کے مطابق ’یابا ٹیبلٹ‘ جو کہ کیفین سے بنائی جاتی ہیں اور ’کرسٹل میتھ‘ یا آئس ورژن کی برآمدگی کے واقعات میں گذشتہ پانچ سالوں کے دوران تین گنا اضافہ ہوا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق گذشتہ سال مشرقی اور جنوب مشرق ایشیا میں 120 ٹن میتھ پکڑا گیا۔
اس میتھ کی بڑی مقدار میانمار کے دور افتادہ اور لاقانونیت والے شمالی شان ریاست میں قائم لیبارٹریز میں تیار کی جاتی ہے۔  
ڈوگلس کا کہنا ہے کہ یہ علاقہ کیمیائی طور پر تیار کیے گئے منشیات کی عالمی تجارت کا منبع ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تقریباً 10 ارب ڈالر ’گولڈن ٹرائینگل ہیروئن‘ سے کمائے جاتے ہیں اور چین میں اس کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے۔
اقوام متحدہ کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بہت ہی متنوع اور پیچیدہ گینگز منشیات ایشیا کے طول و عرض میں لے جاتے ہیں اور اس ’آئس‘ کو تائیوان کے کیمسٹ پکاتے ہیں جس کے لیے رقم تھائی لینڈ، مکاؤ اور چین کے فنانسر مہیا کرتے ہیں اور میانمار کے پروڈیوسر اسے چائے کے پیکٹس میں بیچتے ہیں۔

منشیات سے حاصل ہونے والی اربوں ڈالر کی رقم کو جوا خانوں کے ذریعے سفید کیا جاتا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

تحقیق کے مطابق آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے غیر قانونی موٹر سائیکل گینگز ان منشیات کو جنوب مشرقی ایشیا سے اپنی مقامی مارکیٹ تک لے جاتے ہیں جہاں اس کی قیمت بہت زیادہ ہے۔  
منشیات سے حاصل ہونے والی اربوں ڈالر کی اس رقم کو میانمار، لاؤس اور کمبوڈیا  تک پھیلے میکانگ کے علاقے میں بڑی تعداد میں کھلنے والے جوا خانوں کے ذریعے سفید کیا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ گینگز جعلی ادویات، کپڑوں، سگریٹ اور غیرقانونی جنگلی حیات، لکڑی اور انسانی سمگلنگ سے  بھی اربوں ڈالرز کماتے ہیں۔

شیئر: