Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حج سیزن کے لیے سعودی عرب کے سیزنل ویزوں کا اجراء

مختلف ممالک کے لیے جاری کیے جانے والے عارضی ویزوں کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے۔ فوٹو اے ایف پی ۔
سعودی عرب کی جانب سے سیزنل ورک ویزوں کے اجراء کا آخری مرحلہ شروع ہو گیا ہے۔ حج سیزن کے لیے مختلف ممالک سے افرادی قوت لانے کے لیے عارضی طور پر ویزے جاری کیے جاتے ہیں جو 6 ماہ کے لیے کارآمد ہوتے ہیں۔ اس ضمن میں وزارت محنت کا کہنا ہے کہ وہ ادارے جنہیں عارضی طور پر بیرون ملک افرادی قوت درکار ہے وہ فوری طور پر وزارت کے ذیلی اداروں سے رجوع کریں تاکہ مقررہ وقت پر انہیں ویزے جاری کیے جاسکیں ۔
وزارت محنت کے ریجنل ڈائریکٹر برائے عارضی ویزہ راشد العتیبی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قانون کے مطابق مختلف صنعتی اور زرعی اداروں کی طلب کو دیکھتے ہوئے عارضی ویزوں کا اجراء کیا جاتا ہے جس کی مدت 6 ماہ ہوتی ہے تاہم اس میں مزید 6 ماہ کی توسیع ممکن ہے لیکن اس سے زیادہ کی نہیں۔ 
العتیبی کا کہنا تھا کہ وزارت محنت نے عارضی ویزوں کے اجراء کی تعداد میں بھی اضافہ کر دیا ہے، لیکن عارضی ویزوں پر سعودی عرب آنے والے حج  نہیں کرسکتے۔
وزارت محنت کی جانب سے عارضی ویزوں کے اجراء کے عمل کو تیز تر کیا گیا ہے تاکہ حج کے لیےسیزنل اسٹاف کو بلانے میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔

حج سیزن کے لیےعارضی طور پر جاری کیے جانے والے ویزوں کی خرید و فروخت قانونی طور پر جرم ہے۔ فوٹو اے ایف پی

موسمی ویزے کیا ہیں؟

وزارت محنت کے قانون کے مطابق سیزنل ویزے ان اداروں کو جاری کیے جاتے ہیں جنہیں بیرون ملک سے عارضی بنیادوں پر افرادی قوت درکار ہوتی ہے۔ یہ ویزے عارضی اقامت کے لیے ہوتے ہیں اور انہیں مستقل اقامے میں تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔ ان ویزوں پر آنے والوں کو مختلف قواعد کی پابندی کرنا ہوتی ہے۔ وزارت محنت کے قانون کے مطابق ان ویزوں پر آنے والے کارکن کسی دوسری جگہ کام کرنے کے اہل نہیں ہوتے ۔
سعودی عرب میں حج سیزن، جس کا آغاز یکم شوال سے ہو جاتا ہے، کے لیےعارضی طور پر بیرون ملک سے افرادی قوت درآمد کرتے ہیں۔ ان بیرون ملک کارکنوں کو سعودی عرب لانے کے لیےعارضی ویزے جاری کیے جاتے ہیں۔
سیزنل ویزے پر واضح طور پر درج ہوتا ہے کہ ’حامل ہذا حج کرنے کا اہل نہیں‘ اس لیے سیزنل ویزے پر آنے والے کو چاہیے کہ وہ جس کام کے لیے مملکت آئے ہیں وہ انجام دیں۔ عارضی ویزے مختلف ممالک کے لیے جاری کیے جاتے ہیں جبکہ تعداد ان اداروں کی طلب کے مطابق ہوتی ہے تاہم تعداد میں ممالک کا تناسب رکھا جاتا ہے ۔
عام طور پر جن پیشوں کے لیے عارضی ویزے جاری کیے جاتے ہیں ان میں سب سے زیادہ  ہیوی ڈرائیورز، قصاب، لوڈرز، باورچی اور عام کارکن شامل ہیں جن کی ضرورت حج سیزن کے دوران اکثر رہتی ہے۔
حج سیزن کے لیےعارضی طور پر جاری کیے جانے والے ویزوں کی خرید و فروخت قانونی طور پر جرم ہے، ایسا کرنے والوں کو وزارت محنت کی جانب سے سخت سزائیں دی جاتی ہیں۔ قانون محنت کے مطابق وہ افراد جو عارضی ویزے فروخت کرتے ہیں ان پر جرمانہ بھی عائد کیا جاتا ہے۔ عارضی طور پر آنے والے کارکنوں کے قیام و طعام اور انہیں طبی سہولت فراہم کرنے کے علاوہ ان کارکنوں کی واپسی کی ذمہ داری بھی ان اداروں کے ذمہ ہوتی ہے جن کے ناموں سے ویزے جاری ہوتے ہیں ۔

شیئر: