Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’افغانستان کو صفحہ ہستی سے مٹانے‘ کا بیان: ٹرمپ سے وضاحت طلب

افغانستان نے گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغانستان کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے بیان پر وضاحت مانگی ہے اور کہا ہے کہ افغان رہنماؤں کی غیر حاضری میں بین الاقوامی ریاستوں کے سربراہ افغانستان کی قسمت کا تعین نہیں کر سکتے۔
کابل میں افغان صدارتی محل سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان حکومت اپنی سرزمین پر امن کو یقینی بنانے کے لیے امریکی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
بیان کے مطابق عالمی برادری بلخصوص امریکہ کے ساتھ افغانستان کا تعاون اور شراکت داری باہمی دلچسپی اور باہمی احترام پر مبنی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان تاریخی اہمیت کا حامل ملک ہے جس نے بے شمار بحرانوں پر قابو پایا۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ افغانستان عالمی سیاسی میدان میں باوقار اور مضبوط رہے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ افغان عوام کو اس سلسلے میں آگاہ رکھا جائے گا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے موقع پر دعویٰ کیا تھا ’اگر میں افغان جنگ جیتنا چاہتا تو افغانستان کو صٖفحہ ہستی سے مٹا سکتا تھا اور یہ دس دنوں کا کام ہے لیکن میں نہیں چاہتا کہ وہاں ایک کروڑ لوگ مریں۔‘

افغان صدارتی محل سے بیان ایسے وقت میں سامنا آیا ہے جب افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کابل کا دورہ کر رہے ہیں۔
زلمے خلیل زاد نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا امریکی صدر نے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ بات چیت میں اس بات پر زور دیا ہے کہ افغان معاملے کا کوئی فوجی حل نہیں اور امن سیاسی مفاہمت کے ذریعے ہی حاصل ہونا چاہیے۔‘
انہوں نے مزید کہا پاکستان نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ امن کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔

شیئر: