Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تین ماہ میں گھڑ دوڑ سیکھ کر مقابلہ جیتنے والی لڑکی

خدیجہ ملاح مقابلے کی سب سے کم عمر گھرسوار تھیں۔
انگلینڈ میں ہونے والی فیری ٹیل نامی گھڑ دوڑ میں حصہ لے کر 18 سالہ باحجاب لڑکی خدیجہ ملاح نے نیا ریکارڈ قائم کرکے سب کو حیران کر دیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ افریقی نژاد برطانوی مسلمان خدیجہ ملاح نے گھڑ دوڑ میں حصہ لینے سے صرف تین ماہ پہلے ہی گھڑ سواری کی تربیت کا باقاعدہ آغاز کیا تھا۔ خدیجہ ملاح کے ہمراہ مقابلے میں سابق اولمپک چیمپیئن وکٹوریا سمیت دیگر 11 ماہر گھڑ سوار خواتین شامل تھیں اور مقابلے میں تمام خواتین میں خدیجہ سب سے کم عمر تھیں۔

خدیجہ ملاح نے بہت ہی کم وقت میں گھڑ سواری سیکھی۔

 خدیجہ ملاح نے گذشتہ روز ہونے والی گھڑ دوڑ کا یہ مقابلہ جیت کر نئی تاریخ رقم کی ہے، اس سے قبل گھڑ دوڑ کے مقابلوں میں حجاب کے ساتھ کسی لڑکی نے شمولیت اختیار نہیں کی تھی۔
خدیجہ ملاح نے یہ اعزاز بھی حاصل کیا ہے کہ وہ اس مقابلے کے لیے پہلی کم عمر مسلمان لڑکی ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق خدیجہ ملاح ریس کے آخری لمحات میں جب دائرے میں پہنچیں اور انہیں یقین ہوگیا کہ وہ فتح یاب ہو جائیں گی تو خوشی سے ان کی آنکھوں میں آنسوآگئے۔ فتح کے بعد خدیجہ کا کہنا تھا ’امید ہے میر ا یہ سفر جاری رہے گا۔‘ 

خدیجہ ملاح پرعزم ہیں کہ وہ اپنی کامیابی کا سفر جاری رکھیں گی۔

انگلینڈ میں مقیم مسلم ویمنز سپورٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ خدیجہ ملاح کی یہ کامیابی انکے لیے سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ کامیابی حاصل کرنے کے بعد خدیجہ ملاح نے دوسری مسلمان لڑکیوں کو تجویز دی ہے کہ وہ انکی اس کامیابی کو مثال بناتے ہوئے گھڑ دوڑ کے میدان میں آگے آئیں اور اپنی صلاحیتیں اجاگر کریں۔

شیئر: