Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حج انتظامات: ’سکیورٹی دیوار میں نقب لگانا آسان نہیں‘

5ہزار سے ز ائد جدید سی سی ٹی وی کیمرے مسجد الحرام اور مشاعر مقدسہ میں نصب ہیں
سعودی سیکیورٹی فورسز نے مسجد الحرام ،مکہ مکرمہ شہر،منیٰ ، مزدلفہ اور عرفات میں زائرین کے قافلوں کےلئے امن و امان ، ٹریفک اور نظم و ضبط پر مشتمل سہ جہتی پروگرام ترتیب دیدیا۔
سعودی میڈیا کے مطابق حج ، عمرے اور زیارت پر آنیوالوں کےلئے سیکیورٹی انتظامات سعودی امن عامہ کےلئے بہت بڑا چیلنج ہیں۔سعودی حکومت سیکیورٹی انتظامات کےلئے مسلح افواج ، نیشنل گارڈز اور وزارت داخلہ کے ماتحت سیکیورٹی فورسز کے تمام ادارے وقف کررکھے ہیں ۔
حج سیکیورٹی فورسز کے کمانڈر میجر جنرل سعید القرنی نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 5ہزار سے ز ائد جدید سی سی ٹی وی کیمرے مسجد الحرام اور مشاعر مقدسہ (منیٰ ، مزدلفہ ، عرفات) میں نصب ہیں ۔انکی بدولت مذکورہ مقامات پر حاجیوں سے متعلق دقیق ترین تفصیلات 24گھنٹے ملتی رہتی ہےں۔یہ کیمرے ایک ایک چپے کا احاطے کئے ہوئے ہیں۔
القرنی نے منیٰ میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ تمام حج مقامات کے اطراف سیکیورٹی اہلکاروں کی دیوار قائم کر دی۔ انہیں جدید ترین آلات فراہم کئے گئے ہیں ۔اللہ کے کرم سے کوئی بھی شخص سیکیورٹی کی اس دیوار میں نقب نہیں لگا سکتا ۔سرکاری وردی اور سادہ لباس میں سیکیورٹی اہلکار کثیر تعداد میں ہر جگہ تعینات ہیں ۔
غیر قانونی طریقے سے حج مقامات پر جانیوالوں کو روکنے کےلئے مکہ مکرمہ ، منیٰ ، مزدلفہ اور عرفات کے اطراف چیک پوسٹیں قائم ہیں۔کچے راستوں پر بھی اسکا انتظام کیا گیا ہے ۔ علاوہ ازیں امن عامہ اور سعودی فضائیہ کے ہیلی کاپٹر پورے علاقے پر 24گھنٹے پروازیں کر کے نگرانی کرتے رہتے ہیں۔
القرنی نے توجہ دلائی کہ کسی بھی سعودی یا مقیم غیر ملکی کو حج مقامات پر غیر منظم طریقے سے ڈیرے ڈالنے کی اجازت نہیں ۔باہر سے حج پر آنیوالوں کو بھی ایسا کرنے سے روکا جائے گا ۔ وزارت حج و عمرہ ایسے معلمین کا احتساب کرے گی جن کے حاجی کھلے مقامات پر ڈیرے ڈالے ہوئے ہوں گے ۔
معاون کمانڈر حج فورس میجر جنرل خالد الضبیب نے بتایا کہ بغیر اجازت حج مقامات پر جانیوالوں کو روکا جا رہا ہے۔ اب تک تقریباً3لاکھ افراد کو واپس کر دیا گیا ہے۔114ہزار سے زےادہ گاڑیاں حراست میں لے لی گئی ہیں۔
 دریں اثناءامن عامہ کے ڈائریکٹر جنرل خالد الحربی نے مدینہ منورہ میں سیکیورٹی انتظامات چیک کرنے کے لئے حج فورسز کے سینٹرز کا دورہ کیا ۔اس موقع پر انکے ہمراہ امن عامہ کے اعلیٰ افسران بھی تھے ۔الحربی نے مدینہ منورہ پولیس کے ڈائریکٹر امن عامہ کے اعلیٰ افسران سے حج موسم کے دوران سیکیورٹی انتظامات بریفنگ لی۔مسجد نبوی شریف کے زائرین اور حجاج کرام کو ہنگامی حالت میں امن و امان فراہم کرنےوالی اسکیموں کا جائزہ لیا ۔ امن عامہ کے ڈائریکٹر نے اطمینان دلایا کہ حج سیکیورٹی فورسز انسانی ، دینی اور پیشہ وارانہ کردار ادا کرنے کےلئے پوری طرح چوکس ہیں ۔
خالد الحربی نے حرمین ایکسپریس ٹرین اسٹیشن حج و عمرہ سیکیورٹی فورس کیمپس ، مسجد نبوی شریف آپریشن روم کا بھی دورہ کیا۔
حاجیوں کے قافلوں کو منظم کرنا چیلنج
حج پر سیکیورٹی انتظامات کےلئے یہ جاننا ضروری ہے کہ سیکیورٹی فورسز کو کہاں ،کیا اور کیسے امن و امان کا انتظام کرنا ہوتا ہے ۔
حج پر آنیوالے مسجد الحرام میں خانہ کعبہ کے طواف ، مقام ابراہیم پر نماز ، صفا مروہ کی سعی اور 5وقت کی نمازیں جماعت کے ساتھ ادا کرتے ہیں ۔بیرون مملکت سے تقریباً20لاکھ اور اندرون ِ ملک سے لگ بھگ 5لاکھ افراد حج کی سعادت حاصل کرنے کےلئے مسجد الحرام کا رخ کرتے ہیں ۔ شدید اژدہام کو کنٹرول کرنا بڑا چیلنج ہے۔حجاج میں بوڑھے ، عورتیں ، مریض ، بچے شامل ہوتے ہیں ۔سیکیورٹی فورسز کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ امن و امان کو یقینی بنائے رکھیں ۔
 مکہ مکرمہ ، مدینہ منورہ منی ،مزدلفہ اور عرفات میں حاجیوں کے قافلوں کو منظم کرنا اور رکھنا بڑا مشکل کام ہے۔

شیئر: