Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیوزی لینڈ پولیس کی لیڈر کا لاہور سے تعلق کیا؟

نائلہ حسن نیوزی لینڈ میں سینیئر پولیس افسر ہے۔
چار ماہ قبل 15مارچ کے سانحہ کرائسٹ چرچ کے اگلے دن نیوزی لینڈ کی ایک خاتون پولیس افسر نے آکلینڈ میں مسلم کمیونٹی سے اظہار یکجہتی کے لیے ایک جذباتی تقریر کی تھی۔ نائلہ حسن نامی نیوزی لینڈ کی یہی سینیئر مسلمان پولیس افسراس وقت مکہ مکرمہ میں فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے موجود ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق نائلہ حسن ان افراد میں شامل ہیں جن کو خادم حرمین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی طرف سے شاہی ضیافت میں حج ادائیگی کی دعوت دی گئی ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں نائلہ حسن نے بتایا کہ وہ ایک مسلم گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ ’میرے والد پاکستان کے شہر لاہورسے تعلق رکھتے ہیں جب کہ ماں انگریز تھیں۔‘
نائلہ حسن کا کہنا تھا کہ ایک مسلمان خانہ کعبہ کی زیارت کو اپنا خواب سمجھتا ہے، مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے سفر کو اپنے ایمان کا حصہ قرار دیتا ہے۔ ’آج مجھے بھی اپنا خواب پورا کرنے کا موقع ملا ہے۔ جب میری خانہ کعبہ پر نظر پڑی تو میری سانس رک گئی اور واقعی ایسا ہوا تھا۔‘
انہوں نے خادم حرمین شریفین کے خصوصی حج پروگرام کے کوٹے میں نیوزی لینڈ کے دہشت گردی کے متاثرین کو شامل کرنے پر شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

نائلہ حسن کے والد کا تعلق پاکستان کے شہر لاہور سے ہے۔ 

نائلہ حسن نے بتایا کہ فریضہ حج کے لیے آمد پر کس طرح ان کا اور200 دیگر عازمین کا پھولوں کی پتیاں نچھاور کرکے اور تحائف دے کر خیر مقدم کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’یہ میری زندگی کا منفرد تجربہ ہے۔ میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی سخاوت کے بارے میں سوچ رہی ہوں۔ وہ نیوزی لینڈ کے لوگوں کے لیے ناقابل یقین حد تک فیاض رہے ہیں۔‘
 واضح رہے کہ آکلینڈ میں نیوزی لینڈ کی سب سے زیادہ آبادی رہائش پذیر ہے۔ اس شہر کی آبادی پچاس لاکھ سے زائد ہے۔
 رواں سال جب نیوزی لینڈ کی مساجد میں دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا تو تعزیتی تقریب میں لوگ اس وقت حیران رہ گئے جب نائلہ حسن نے جذباتی تقریر کی۔
ان کی آنکھوں سے آنسو چھلک پڑے جب انہوں کہا کہ ’مجھے مسلمان ہونے پر فخر ہے، میں نیوزی لینڈ پولیس کی لیڈر ہوں۔ کرائسٹ چرچ کے واقعے نے مجھے دہلا دیا۔‘

سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کے متاثرین کے اہلخانہ کو حج پر بلایا ہے۔ 

سعودی عرب سے وائرل ہونے والی ویڈیو میں نائلہ حسن کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کی مساجد میں دہشت گردی کا شکار ہونے والوں کی تعزیت میں خطاب میرے دل کی آواز تھی۔ اس مجرمانہ واقعہ سے میرا دل بھی پسیج گیا تھا۔ نیوزی لینڈ میں مسلمان کمیونٹی کے لیے یہ ایک انتہائی المناک واقعہ تھا۔
 واضح رہے کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے سانحہ نیوزی لینڈ میں مارے گئے افراد کے رشتہ داروں کو حج پر بلایا ہے۔ شاہ سلمان ہر سال دنیا بھر سے سینکڑوں مسلم شخصیات کو اپنی ضیافت میں حج کراتے ہیں۔
 اس برس شاہ سلمان کی ضیافت میں 72 ممالک کے 1300 افراد حج کریں گے۔ شاہی ضیافت میں حج پروگرام کے تحت 90 ممالک سے جن میں پاکستان، انڈیا اور بنگلہ دیش شامل ہیں، مختلف تنظیموں کے چھ ہزار رہنما سعودی عرب پہنچے ہیں۔ 

شیئر: