Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایرانی وزیر خارجہ فرانس میں

ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے فرانس میں ہونے والے جی سیون ممالک کے سربراہی اجلاس کے دوران فرانس کا اچانک دورہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فرانس کے صدرتی آفس نے جی سیون اجلاس کے دوران ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کی پیرس میں موجودگی کی تصدیق کی ہے۔
صدراتی آفس کے ترجمان نے کہا کہ ظریف کی امریکی حکام سے کوئی بات چیت طے نہیں ہے۔
 ترجمان نے مزید کہا کہ جواد ظریف ایران کے ایٹمی پروگرام پر جاری تناؤ پر اپنے فرانسیسی ہم منصب کے ساتھ بات چیت کریں گے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے مطابق جواد ظریف کی فرانس میں امریکی وفد سے کوئی ملاقات نہیں ہوگی۔ فوٹو: اے ایف پی

دوسری طرف ایران کے وزرات خارجہ کے ترجمان عباس موسوی کے مطابق جواد ظریف جی سیون سمٹ کے دوران بات چیت کے لیے اتوار کے روز بیرٹز پہنچے۔ موسوی نے ٹویٹ کیا کہ  ’ظریف بیرٹز پہنچ گے ہیں جہاں جی سیون ممالک کا سربراہی اجلاس جاری ہے۔  وہ ایران اور فرانس کے صدور کے درمیان حالیہ اقدامات کے حوالے سے بات چیت کو آگے بڑھائیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ جواد ظریف کے دورے کے دوران امریکی وفد سے کوئی ملاقات یا بات چیت نہیں ہوگی۔
اس سے قبل فلائٹ ٹریکر ویب سائٹ نے ایران کے سرکاری ہوائی جہاز کی بیرٹز میں اترنے کی خبر دی تھی۔ خبر رساں اداے اے ایف پی کے مطابق فلائٹ راڈار ٹونٹی فور ڈاٹ کام کے مطابق فرانس کے جنوب مغرب میں واقع پرفضا مقام بیرٹز میں اترنے کی خبر دی تھی۔
 
فلائیٹ راڈار ٹونٹی فور ڈاٹ کام اور پلین سپاٹرز ڈاٹ نیٹ نامی ویب سائٹس نے ایک طیارے کو تہران سے بیرٹز تک سفر کرتے ہوئے دکھایا تھا۔
 خیال رہے  فرانس کے صدر امانوئیل میخواں حالیہ دنوں میں اپنے ایرانی ہم منصب سے تواتر کے ساتھ ٹیلی فون پر رابطے میں ہیں۔ فرانسیسی صدر ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ 
جی سیون سمٹ کے موقع پر جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کو مدعوکیا گیا ہے تو انہوں نے جواب دیا ’نو کمنٹ۔‘

شیئر: