Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حوثیوں کے حملے ناکام، بھیجے گئے 14ڈرونز تباہ

کرنل ترکی المالکی کے مطابق سعودی قیدی حوثیوں سے آزاد کرالیا گیا
عرب اتحاد برائے یمن کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے کہا ہے کہ جازان اور نجران ہوائی اڈوں پر حوثیوں کا بڑا ڈرون حملہ ناکام بنادیا گیا۔ انہیں بھاری نقصان پہنچایا۔14ڈرونز جو ہوائی اڈے اور شہریوں پر حملے کیلئے بھیجے گئے تھے،تباہ کردیئے گئے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق ترکی المالکی نے پیر کو صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ حوثی یمنی عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔انکا یہ دعویٰ کہ سعودی عرب نے صنعاءمیں عوامی مقام پر حملہ کیا ، گمراہ کن ہے۔ عرب اتحاد نے یمن کے دارالحکومت میں ڈرونز اور بیلسٹک میزائلوں کے گودام پر حملہ کیا تھا۔عرب اتحاد یمن کے ان غاروں پر حملے کررہا ہے جنہیں حوثی ڈرونز حملوں کیلئے استعمال کررہے ہیں۔

حوثی باغی  232 میزائل سعودی عرب پرحملوں میں استعمال کرچکے ۔ عرب اتحاد

 ترکی المالکی نے زور دیکر کہا کہ حوثیوں کے پاس دروغ بیانیوں کے سوا کچھ نہیں۔ انہیں جنوبی یمن کے علاقے کتاف میں بھاری جانی اور مالی نقصان ہوا ہے۔سعودی افواج شبوہ پہنچ گئی ہیں جہاں وہ یمن کی سرکاری افواج کے ساتھ مل کر علیحدگی پسندوں کے خلاف کارروائی کریں گی۔ حوثی بیلسٹک میزائل اور ڈرونز ذمار منتقل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ عرب اتحاد نظر رکھے ہوئے ہے۔
 اتحادی ترجمان نے یہ بھی کہا کہ حوثی باغی اب تک 232میزائل سعودی عرب پرحملوں میں استعمال کرچکے ہیں۔ انہوں نے 7ہزار خلاف ورزیاں کی ہیں۔ 13دسمبر 2018ءکو اسٹاکہوم میں معاہدے پر دستخط کے بعد سے لیکر اب تک 77109 گولے داغے ہیں۔ عرب اتحاد یمن سے 80ہزار بارودی سرنگیں صاف کرچکا ہے۔
الترکی نے رائے عامہ سے اپیل کی کہ وہ حوثیوں کے بلند و بانگ دعووں پر کان نہ دھریں۔ انکا مقصد فرضی فتوحات کے قصے کہانیاں پھیلانا ہے۔ مایوسی انکا مقدر بن چکی ہے۔
ترکی المالکی کا کہنا تھاکہ سعودی اماراتی کمیٹی یمن میں حالات کو معمول پر لانے کیلئے مل جل کر کام کررہے ہیں۔صعدہ کے کتاف ضلع میں ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کی امدادی لائن کاٹنے کی کارروائی جاری ہے۔
سعودی قیدی حوثیوں کی قید سے آزاد
 دریں اثناء اتحادی ترجمان کرنل ترکی المالکی کے مطابق سعودی قیدی حوثیوں سے آزاد کرالیا گیا۔موسیٰ بن شوعی عواجی ،کنگ سلمان ایئر بیس ریاض پہنچ گیا۔ عرب اتحاد نے حوثیوں کے7 قیدی رہا کردیئے۔ سعودی قیدی کی صحت خراب ہے، علاج کی سہولت نہیں ملی تھی۔قیدیوں کی بازیابی کی کارروائی اقوام متحدہ کے ایلچی برائے یمن کی موجودگی میں عمل میں آئی۔

شیئر: