Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آرامکو کے سربراہ کو تبدیل کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟

آرامکو کے نئے سربراہ یاسر الرمیان تیل اور مالی شعبوں میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں
وزیر توانائی انجینیئر خالد الفالح  آرامکو کمپنی کی سربراہی سے سبکدوش ہوگئے ہیں، ان کی جگہ یاسر الرمیان کو مقرر کیا گیا ہے۔
ایک اعلیٰ سعودی عہدیدار نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرمایہ کاری فنڈ کے سربراہ یاسر الرمیان کو آرامکو کمپنی کا نیا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق اعلیٰ سعودی عہدیدار نے بلومبرگ کو بتایا کہ  آرامکو کمپنی کے نئے سربراہ کی تقرری کا اصل مقصد وزارت توانائی کو آرامکو سے علیحدہ کرنا ہے تاکہ دونوں اداروں کے مفادات میں تصادم کا اندیشہ نہ ہو۔ علاوہ ازیں آئندہ سال آرامکو کمپنی کے حصص فروخت ہونے جارہے ہیں اس مقصد کو بھی مد نظر رکھتے ہوئے نئے سربراہ کا تقرر کیا گیا ہے۔
ٹویٹر پر اپنے اکاؤنٹ سے انجینیئر خالد الفالح نے نئے سربراہ کی تقرری پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ’’ میں اپنے بھائی  یاسر الرمیان کو سعودی آرامکو کے بورڈ  آف ڈائریکٹر کا چیئرمین مقرر ہونے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ کمپنی کے حصص کی فروخت سے پہلے ان کی تقرری اہم فیصلہ ہے۔ میں انکی کامیابی کے لیے دعا کرتا رہو ں گا‘‘۔
واضح رہے کہ آئندہ سال آرامکو کمپنی کے 20 کھرب ڈالر مالیت کے حصص کی فروخت متوقع ہے۔ یہ دنیا میں کسی کمپنی کے سب سے زیادہ مالی حصص ہوں گے۔ قبل ازیں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا تھا کہ آرامکو کے حصص بین الاقوامی سطح پر فروخت کے لیے پیش کئے جائیں گے۔
العربیہ کی رپورٹ کے  مطابق آرامکو کے حصص دو مراحل میں فروخت کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔ سال رواں کے آخر میں سعودی سٹاک مارکیٹ کے ذریعے اس کے کچھ حصص فروخت کے لیے  پیش کئے جائیں گے۔ بعدازاں 2020ء، 2021ء میں آرامکو کے حصص بین الاقوامی مارکیٹ میں فروخت ہوں گے۔
آرامکو کے سربراہ کی تبدیلی سے پہلے سعودی عرب نے صنعت اور قدرتی وسائل کی وزارت کو توانائی کی وزارت سے الگ کردیا تھا۔ شاہی فرمان کے مطابق انجینیئر خالد الفالح وزیر توانائی کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہیں گے جبکہ صنعت اور قدرتی وسائل کی وزارت کا قلمدان بندر الخریف کے سپرد کردیا گیا تھا۔

 آرامکو کے حصص بین الاقوامی سطح پر فروخت کیلئے پیش کئے جائیں گے

یاد رہے کہ آرامکو کے نئے سربراہ یاسر الرمیان 1970ء میں پیدا ہوئے۔ وہ کنگ فیصل یونیورسٹی سے اکاؤنٹ کے شعبے میں1993ء میں بیچلر کی ڈگری حاصل کرچکے ہیں۔ بعدازاں ہارورڈ یونیورسٹی سے اعلیٰ تعلیم مکمل کی۔
تیل اور مالی شعبوں میں کام کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ اس سے پہلے2008ء اور 2010ء کے درمیان سعودی مالیاتی مارکیٹ بورڈ کے سربراہ رہے۔ بعدازاں سعود ہالینڈی بینک اور پھر سعودی فرانسیسی بینک میں بھی اعلیٰ عہدوں پر فائز رہے۔سعودی حصص مارکیٹ میں 2014ء اور 2015ء کے درمیان اعلیٰ منصب سنبھالا۔ 2016 ء میں سعودی کابینہ میں مالیاتی مشیر بن گئے۔ سعودی آرامکو  سے وابستگی کے ساتھ سافٹ بینک، اوبر کمپنی اور دیگرکمپنیوں کے بورڈ کے رکن رہے۔
 

شیئر: