Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ میں مودی کے جلسے میں ٹرمپ بھی شریک ہوں گے

انڈین سفیر نے جلسے میں ٹرمپ اور مودی کی اکٹھی شرکت کو ’غیر روایتی‘ قرار دیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی اپنے چھ روزہ امریکی دورے میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے علاوہ وہاں مقیم انڈین کمیونٹی کے ایک جلسے سے خطاب کریں گے جس میں منفرد بات یہ ہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی اس جلسے میں ان کے ساتھ شریک ہوں گے۔
واضح رہے کہ یہ ریلی ایسے وقت میں منعقد کروائی جا رہی ہے کہ جب کشمیر کے معاملے پر پاکستان اور انڈیا کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں اور ٹرمپ کئی مرتبہ دونوں ملکوں کے درمیان ثالثی کروانے کے بیانات دے چکے ہیں۔ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان بھی زور دے رہے ہیں کہ ٹرمپ کشمیر کے مسئلے کو حل کروانے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ ریلی 22 ستمبر کو ہیوسٹن کے این آر جی سٹیڈیم میں ہو گی اور انتظامیہ کے مطابق اس ایونٹ کے لیے 50 ہزار افراد کی رجسٹریشن کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ قبل ازیں پاکستان کے وزیراعظم نے اپنے دورہ امریکہ کے دوران وہاں مقیم پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کیا تھا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی تھی۔

جلسے کی انتظامیہ کے مطابق اس ایونٹ کے لیے 50 ہزار افراد کی رجسٹریشن کی گئی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ جلسہ ’امریکہ اور انڈیا کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا اور اس سے دنیا کی دو بڑی اور قدیم جمہوریتوں میں سٹریٹیجک شراکت داری کو بڑھانے اور انرجی و تجارت کو مزید بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔‘
امریکہ میں تعینات انڈین سفیر ہرش وردھن شرنگلا کا کہنا ہے کہ اس ایونٹ میں دونوں رہنماؤں کی شرکت ٹرمپ اور مودی کے درمیان ’دوستی اور ہم آہنگی‘ کو ظاہر کرتی ہے۔
انہوں نے جلسے میں ٹرمپ اور مودی کی اکٹھی شرکت کو ’غیر روایتی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’دونوں رہنما غیر معمولی سوچ کے مالک ہیں‘
خیال رہے کہ امریکہ میں انڈینز کی تعداد 40 لاکھ ہے جن کی اکثریت یعنی 84 فیصد افراد نے 2016 میں ہونے والے امریکی انتخابات میں ٹرمپ کی مخالفت میں ان کی حریف ہیلری کلنٹن کو ووٹ دیے تھے۔
2016 ہی میں ایک جلسے کے دوران ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’مجھے ہندو سے پیار ہے۔‘
انڈین خبروں کے لیے ’’اردونیوز انڈیا‘‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: