Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’دل کی گہرائیوں سے سراہتا ہوں‘، نریندر مودی کا صدر ٹرمپ کے بیان پر ردعمل

نریندر مودی نے کہا کہ ’انڈیا اور امریکہ کے درمیان مثبت اور عالمی سٹریٹجک شراکت داری ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے امریکی صدر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’صدر ٹرمپ کے جذبات اور ہمارے تعلقات کے مثبت جائزے کو دل کی گہرائیوں سے سراہتا ہوں اور اسی جذبے سے ان کی تائید کرتا ہوں۔‘
اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق یہ نریندر مودی کا انڈین اشیاء پر 50 فیصد امریکی ٹیرف عائد ہونے کے بعد صدر ٹرمپ کے حوالے سے پہلا براہِ راست بیان ہے۔
سنیچر کی صبح انڈین وزیراعظم نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ ’انڈیا اور امریکہ کے درمیان ایک بہت ہی مثبت اور مستقبل کے حوالے سے جامع اور عالمی سٹریٹجک شراکت داری ہے۔‘
انڈیا کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے دہلی میں سنیچر کو کہا کہ ’وزیراعظم مودی امریکہ کے ساتھ ہماری شراکت کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جہاں تک صدر ٹرمپ کا تعلق ہے، ان (نریندر مودی) کے ہمیشہ صدر ٹرمپ کے ساتھ بہت اچھے ذاتی تعلقات رہے ہیں۔ لیکن بات یہ ہے کہ ہم امریکہ کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں اور اس وقت، میں اس سے زیادہ نہیں کہہ سکتا۔‘
جمعے کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’ایسا لگتا ہے کہ ہم نے انڈیا اور روس کو کھو دیا ہے، وہ گہرے اور تاریک چین کے ہو گئے ہیں۔ خدا کرے کہ ان کا ایک دوسرے کے ساتھ مستقبل خوشحال اور طویل ہو۔‘
انہوں نے یہ بیان سوشل میڈیا پر چین میں منعقدہ سربراہی اجلاس میں تینوں ملکوں کے رہنماؤں کی ایک ساتھ تصویر شیئر کرتے ہوئے دیا تھا۔
بعد ازاں جمعے کو انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ انہیں نہیں لگتا کہ امریکہ نے انڈیا کو چین کے ہاتھوں کھو دیا ہے۔ ’مجھے بہت مایوسی ہوئی کہ انڈیا اتنا تیل خریدے گا، جیسا کہ آپ جانتے ہیں، روس سے۔ اور میں نے انہیں یہ بتا دیا۔‘

جمعے کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’ایسا لگتا ہے کہ ہم نے انڈیا اور روس کو کھو دیا ہے‘ (فوٹو: گیٹی امیجز)

صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’میں ہمیشہ مودی کا دوست رہوں گا۔ وہ ایک عظیم وزیراعظم ہیں۔ وہ بہت اچھے ہیں۔ میں ہمیشہ دوست رہوں گا، لیکن وہ اس خاص لمحے میں جو کر رہے ہیں مجھے وہ پسند نہیں۔‘
انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’لیکن انڈیا اور امریکہ کے درمیان ایک خاص تعلق ہے، فکر کرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔‘
شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے دوران ہونے والی ملاقاتوں سے ماہرین کی رائے کو تقویت ملی ہے کہ امریکہ انڈیا کو اپنے سفارتی دائرے تک محدود رکھنے میں ناکام ہو گیا ہے۔

 

شیئر: