مودی کے لیے امریکی فلاحی ادارے کے ایوارڈ کی مخالفت
مودی کے لیے امریکی فلاحی ادارے کے ایوارڈ کی مخالفت
منگل 17 ستمبر 2019 16:36
مودی کو ایوارڈ دیے جانے پر بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن تنقید کی زد میں ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی کو بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے ایوارڈ دیے جانے کے خلاف عوامی ردعمل میں روز بروز تیزی آ رہی ہے۔
ایشیا کے پہلے ’ایمی ایوارڈ‘ حاصل کرنے والے اداکار رض (رضوان) احمد اور برطانوی اداکارہ اور ریڈیو پریزنٹر جمیلہ جمیل نے مودی کو اعزاز سے نوازے جانے والے پروگرام میں شرکت سے معذرت کر لی ہے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر یہ خبر بھی گرم ہے کہ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن بھی اس پروگرام میں شرکت نہیں کریں گی۔
مشہور صحافی آزاد عیسیٰ نے ٹویٹ کرتے ہوئے جمیلہ جمیل اور رض احمد کے پروگرام میں شرکت نہ کرنے کی خبر دی تھی جس کے جواب میں ’آئی کین جنگ‘ نامی ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم بھی پروگرام میں شرکت نہیں کر رہیں۔
جب ایک ٹوئٹر صارف نے جمیلہ جمیل سے اس کی تصدیق چاہی تو انھوں نے لکھا کہ وہ اس بابت کوئی بیان نہیں دینا چاہتیں جبکہ رض احمد نے بھی باضابطہ کوئی اعلان نہیں کیا۔
خیال رہے کہ مودی آئندہ ہفتے امریکہ کا دورہ کر رہے ہیں جہاں بل اور ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے ’سوچھ بھارت ابھیان‘ یعنی صاف ستھرے ہندوستان کی تحریک چلانے کے لیے انہیں چوتھے 'گلوبل گول کیپرز' ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔
ان کو ایوارڈ دیے جانے کے خلاف دنیا بھر سے ماہر تعلیم بھی سرگرم ہیں یہاں تک کہ جب انھیں ایوارڈ دیے جانے کا اعلان کیا گیا تو ’پولس پروجیکٹ‘ کی سوچترا وجاین اور جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں قانون کے پروفیسر ارجن سنگھ سیٹھی نے فاؤنڈیش سے کہا کہ وہ یہ ایوارڈ واپس لے لیں۔
واشنگٹن پوسٹ میں وجاین اور سیٹھی نے لکھا 'ان (مودی) کی قیادت میں ملک میں مسلمانوں اور دلتوں کے خلاف بطور خاص نفرت پر مبنی جرائم اور ہجوم کے ہاتھوں تشدد میں اضافہ ہوا ہے اور یہ جرائم کرنے والوں کو شاید ہی سزا ہوئی ہو۔'
انھوں نے مزید لکھا ہے کہ مودی کے ٹوائلٹ کے پروگرام نے بلا شبہ لوگوں کو فائدہ پہنچایا ہے لیکن ٹوائلٹ مل جانا کس طرح زندگی بھر کے تشدد اور ستم پر حاوی ہو جائے گا جس کا انھیں عمر بھر سامنا رہتا ہے؟
ان کے بقول ’مودی کو ایوارڈ دینا ان کی پالیسی کو جواز دینا اور قوم پرستی کو تقویت دینا ہوگا جس کی وہ وکالت کرتے رہے ہیں۔'
اس کے علاوہ جنوبی ایشیائی باشندوں کے ایک گروپ کی جانب سے فاؤنڈیشن کو کھلا خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مودی کو ایوارڈ دینا انڈین کشمیریوں، مسلمانوں، سکھوں، دلتوں، مسیحی برادریوں اور دوسری اقلیتوں کو نظر انداز کرنا ہے اور اس کے غلط اثرات مرتب ہوں گے۔
جسٹس فار آل نے اپنی ایک آن لائن پیٹیشن میں کشمیر میں جاری پابندیوں اور آسام میں شہریت کی فہرست کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گیٹس فاؤنڈیشن اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔ اس میں ایک لاکھ سے زیادہ لوگوں نے دستخط کیے ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل مودی کو متحدہ عرب امارات کی جانب سے ملک کا سب سے بڑا سویلین اعزاز ’آرڈر آف زید‘ دیا گیا تھا۔