Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

محرم کے بغیر بھی خواتین کو ہوٹلوں میں قیام کی اجازت

سعودی خواتین کو بغیر محرم کے سفر کی بھی اجازت دی گئی ہے ۔ فوٹو ۔ الاقتصادیہ
سعودی عرب میں محرم کے بغیر خواتین کو ہوٹلوں اور فرنشڈ اپارٹمنٹ میں قیام کی اجازت دے دی گئی ہے۔ سیاحتی کمیٹی کی جانب سے ہوٹلوں اور فرنشڈ اپارٹمنٹس کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ"تنہا قیام کرنے والی وہ خواتین جن کے پاس سعودی عرب میں قیام کا قانونی اجازت نامہ ہو انہیں کمرہ فراہم کرنے میں کوئی امر مانع نہیں" ۔

کمرہ حاصل کرنے والے کسی بھی شخص  کا اصل شناختی کارڈ دیکھا جا ئےـ فوٹو ۔ الاقتصادیہ   

عربی ویب نیوزعاجل نے اپنے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ قومی سیاحتی کمیٹی کے نائب نگران ڈاکٹرحمد بن محمد السماعیل نے مملکت کے تمام ہوٹلوں اورفرنشڈ اپارٹمنٹس اور رہائش سے متعلق دیگر کاروباری مراکز کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہاکہ "جو بھی مملکت میں قانونی طور پرمقیم ہے خواہ وہ مرد ہو یا خاتون انہیں رہائشی بکنگ اور کمرے فراہم کیے جائیں"۔
واضح رہے حال ہی میں سعودی خواتین کو بغیر محرم کے سفر کی بھی اجازت دی گئی ہے جس کے تحت21 برس یا اس سے زائدعمر کی سعودی خواتین اپنے لیے پاسپورٹ بغیرسرپرست کے حاصل کر سکتی ہیں۔ علاوہ ازیں ان خواتین کے بیرون یا اندرون ملک تنہا سفر کی پابندی بھی ختم کر دی گئی ہے جس سے ان خواتین کو کافی سہولت ہوئی جو کسی وجہ سے تنہا رہتی ہیں یا بیرون ملک تعلیم کے لیے جانے کی خواہشمند تھیں۔
سیاحتی کمیٹی کے نائب نگران کی جانب سے رہائشی ہوٹلوں اور گیسٹ ہاوسز کو جاری سرکلر میں مزید کہا گیا ہے کہ"ہوٹلوں کی بکنگ کے وقت کمرہ یا اپارٹمنٹ حاصل کرنے والے کسی بھی شخص کو خواہ وہ مرد ہو یا خاتون، مقامی یا غیر ملکی اس کا اصل شناختی کارڈ دیکھا جائے"۔
ہوٹلوں کو جاری ہدایات میں مزید کہا گیا ہے کہ "کمرہ حاصل کرنے والے مقیم غیرملکی ہونے کی صورت میں کا اقامہ کارڈ دیکھ کررجسٹر میں انٹری کی جائے جبکہ بیرون ملک سے سیاحتی ویزے پر آنے والے سیاحوں کے لیے انکے پاسپورٹ کی انٹری لازمی ہے"۔

خاتون کے لیے محرم کی لازمی موجودگی کو جواز نہ بنایاجا ئے۔فوٹو ۔ رویٹر    

 سیاحتی کمیٹی کے نائب نگران کی جانب سے ہدایات نامے میں اس امر کی سختی سے تلقین کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ"کسی بھی ہوٹل یا ریسٹ ہاوس کی انتظامیہ رہائشی سہولت حاصل کرنے کی خواہشمند خاتون کے لیے محرم کی لازمی موجودگی کوجواز نہ بنائے اگر ان کے پاس قانونی قیام کا ثبوت ہے تو وہ انکے لیے کافی ثابت ہو گا"۔ 
قبل ازیں مملکت میں تنہا خواتین کے ہوٹلوں میں قیام کی ممانعت تھی ۔خواتین کے لیے لازمی تھا کہ وہ اپنے محرم یعنی والد، بھائی، شوہر یا خونی رشتے کے بغیر ہوٹلوں میں کمرے حاصل نہیں کرسکتی تھیں۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: