Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خواتین مردوں کے ساتھ کام کرسکتی ہیں؟

اگر ضرورت ہو تو ایسا کیا جاسکتا ہے۔ (فائل فوٹو: رائٹر)
سعودی مجلس شوریٰ کے رکن اور اپیل کورٹ کے جج شیخ سلیمان بن عبداللہ الماجد نے کہا ہے کہ خواتین اجنبی مردوں کے ساتھ کام کرسکتی ہیں تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ مناسب لباس اور حجاب کی پابندی کریں۔
سبق ویب سائٹ نے ٹی وی چینل الرسالہ کے پروگرام کے حوالے سے لکھا کہ ایک خاتون نے شیخ سلیمان سے دریافت کیا کہ ’کیاکوئی خاتون اجنبی افراد کے ساتھ کام کرسکتی ہے؟‘ اس کا جواب دیتے ہوئے شیخ سلیمان نے کہا کہ ’اگر ضرورت ہو تو ایسا کیا جاسکتا ہے تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ شرعی حدود و قیود کا خیال رکھتے ہوئے حجاب کی پابندی کی جائے‘۔

خواتین مناسب لباس اور حجاب کی پابندی کریں ۔ (فائل فوٹو)

انہوں نے مزید کہا کہ ا س امر کی پابندی کی جائے کہ ضرورت کے وقت مخصوص حدود میں رہتے ہوئے۔
خاتون نامحرم یا اجنبی افراد کے ساتھ کام کرے اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ’ علماءنے ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے محدود حالات میں اسکی اجازت بھی دی ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: