Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شناختی کارڈ کے لیے باحجاب تصویر 

شناختی کارڈ کی تجدید کے وقت تصویر بدلنا ممکن ہے ۔ فوٹو ۔ عاجل
 وزارت داخلہ کے ذیلی ادارے 'احوال المدنیہ'  (ادارہ شہری امور) کا کہنا ہے کہ سعودی خواتین کو شناختی کارڈ میں بغیر حجاب کے تصویر کی اجازت نہیں دی ہے۔ ادارے کی جانب سے ٹوئٹر پر دریافت کیے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا گیا کہ سعودی خواتین بغیرحجاب کے تصویر کارڈ میں نہیں دے سکتیں۔
 سعودی عرب کے روزنامے عکاظ نے ادارہ احوال المدنیہ  سے دریافت کیا تھاکہ شناختی کارڈ میں خواتین بغیرحجاب تصویردے سکتی ہیں ۔ اس پر ادارے کا کہنا تھا کہ شناختی کارڈ کی تجدید کے وقت تصویر بدلنا ممکن ہے۔ علاوہ ازیں اس وقت بھی تصویر تبدیل کی جاسکتی ہے جب چہرے کے نقوش بدل گئے ہوں۔

 قبل ازیں  شناختی کارڈ اور پاسپورٹ میں خواتین کے لیے تصویر دینا لازمی نہیں تھا 

واضح رہے  قبل ازیں سعودی شہریوں کے لیے جاری  کیے جانے والے شناختی کارڈ  اور پاسپورٹ میں خواتین کے لیے تصویر دینا لازمی نہیں تھا ۔ پاسپورٹ میں تصویر کی جگہ ' خاتون ' درج کر دیا جاتا تھا ۔ ڈیجیٹل پاسپورٹ کے اجراء کے بعد سے خواتین کی تصویر بھی لگائی جانے لگی ہے ۔
حال ہی میں سعودی خواتین کو یہ سہولت دی گئی ہے کہ وہ اپنے سرپرست کے بغیر پاسپورٹ حاصل کر سکتی ہیں ۔ قبل ازیں کسی بھی سعودی خاتون کو اس کے سرپرست کی تحریری اجازت یا این او سی کے بغیر پاسپورٹ جاری نہیں کیا جاتا تھا ۔
نئی تبدیلی کے بعد وہ خواتین جن کی عمر 21 برس یا اس سے زائد ہیں وہ پاسپور ٹ کے حصول میں خود کفیل ہیں انہیں اپنے سرپرستوں سے کسی قسم کی اجازت کی ضرورت نہیں ۔ 
قبل ازیں سعودی خواتین کو محرم کے بغیر سفر کی اجازت نہیں تھی ۔ بیرون ملک سفر کرنے کے لیے باپ ، شوہر یا بھائی کا ساتھ لازمی تھا تاہم اب یہ شرط بھی ختم کردی گئی جس کے بعد 21 برس یا اس سے زائد عمر کی سعودی خواتین بیرون ملک بغیر محرم کے سفر کر سکتی ہیں ۔
بغیر محرم کے سفر کی شرط ختم ہونے سے  ان خواتین کو کافی فائدہ ہوا ہے جو اعلی تعلیم کے لیے بیرون ملک جاتی تھیں ۔ 

تصویر کی جگہ ' خاتون ' درج کر دیا جاتا تھا

محرم کی شرط ختم ہونے سے قبل بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے جانے والی سعودی خواتین کے ساتھ ان کے محرم کو بھی جانا پڑتا تھا ۔ وہ خواتین جنہیں اعلی تعلیم کے لیے حکومت کی جانب سے وظیفہ دے کر بیرون ملک بھیجا جاتا تھا ان کے ساتھ محرم کے بھی اخراجات سعودی حکومت کو برداشت کرنا پڑتے تھے ۔محرم کی شرط ختم ہونے سے اضافی اخراجات بھی ختم ہو گئے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: