ٹین کے ڈبوں سے مجسموں کی تیاری
ٹیچر نے ٹین کے ڈبوں اور فالتو چیزوں سے 30 سے زیادہ خوبصورت مجسمے تیار کرلئے (فوٹو: العربیہ)
ٹین کے ڈبوں سے شاہکار مجسمے بنانے والے سعودی ٹیچر کا کہنا ہے کہ وہ فالتو چیزوں کو استعمال کرتے ہوئے مختلف مجسمے تیار کرکے معاشرے کو ری سائیکلینگ کا پیغام دینا چاہتے ہیں۔

العربیہ کے مطابق سعودی ٹیچر محمد الحجری السلمی نے کہا ہے کہ انہوں نے ٹین کے ڈبوں اور دیگر فالتو چیزوں سے 30 سے زیادہ خوبصورت مجسمے تیار کرلئے ہیں۔

سعودی ٹیچر نے بتایا ہے کہ انہوں نے اپنے مجسمے سوشل میڈیا پر عوام الناس کے لئے شیئر کئے ہیں تاکہ لوگوں کو پیغام دیا جاسکے کہ کوئی بھی چیز فالتو نہیں ہوتی۔

انہوں نے کہا ہے کہ ’’ ٹین کے ڈبوں کے مجسمے بنانا نہایت مشکل کام ہے۔ یہ دھار دار ہوتے ہیں جن سے ہاتھ زخمی بھی ہوسکتے ہیں۔ یہی وجہ سے ایک مجسمہ بنانے میں ہفتہ سے دس دن تک لگ سکتے ہیں‘‘۔

انہوں نے کہا ہے کہ ’’تمام مجسمے اپنے اسکول میں رکھوا دیئے ہیں تاکہ طالبعلموں کی دسترس میں ہوں۔ میں بچوں کو مختلف فالتو چیزوں سے مفید اشیاء بنانے کے طریقے سکھا رہا ہوں‘‘۔

انہوں نے کہا کہ’’ میں لوگوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہمیں ماحول دوست معاشرہ قائم کرناہے۔ ہم ہرچیز کی ری سائیکلنگ کرسکتے ہیں‘‘۔

واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں