Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مدینہ حادثہ: 10 پاکستانی زائرین ہلاک

گورنر مدینہ منورہ نے تاکید کی ہے کہ زخمیوں کے علاج کا مکمل دھیان رکھا جائے۔ فوٹو: ایس پی اے
گورنر مدینہ منورہ شہزادہ فیصل بن سلمان اور نائب گورنر شہزادہ سعود بن خالد الفیصل نے الہجرہ روڈ پر پیش آنے والے ٹریفک حادثے میں زخمیوں کی جمعرات کو عیادت کی۔ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب عمرہ زائرین کی بس اور گاڑی میں ٹکر کے باعث 10پاکستانیوں سمیت 35افراد جاں بحق اور 4زخمی ہوگئے تھے۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق زخمیوں کا علاج مدینہ منورہ کے کنگ فہد اسپتال میں کیا جارہا ہے۔ شہزادہ فیصل نے زخمیوں سے ان کی خیریت دریافت کی اور ان کے اعزہ کوعلاج کے دوران اسپتال میں رہائش کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت بھی جاری کی۔
اس موقع پر طبی عملے نے زخمیوں کی حالت سے متعلق گورنر مدینہ منورہ کو تفصیل سے بریفنگ دی۔
شہزادہ فیصل بن سلمان نے تاکید کی کہ زخمیوں کے علاج کا مکمل دھیان رکھا جائے او ر ان زخمیوں کو اسپیشلسٹ اسپتال منتقل کردیا جائے جن کے علاج کے لیے خصوصی طبی عملہ اور اسپیشلسٹ مشینیں ضروری ہوں۔ انہوں نے آرزو ظاہر کی کہ اللہ تعالیٰ زخمیوں کو شفائے کامل سے جلد از جلد نوازے۔

عمرہ زائرین مملکت میں مقیم تھے جو ریاض سے مکہ مکرمہ جارہے تھے۔  فوٹو: عاجل

مدینہ منورہ کے قریب الہجرہ روڈ پر خوفناک ٹریفک حادثے میں ہلاک شدگان میں 10 پاکستانی عمرہ زائرین تھے جن کی سوختہ لاشیں مردہ خانوں میں منتقل کردی گئی ہیں۔
قونصلیٹ ذرائع کے مطابق حادثے میں شدید زخمی ہونے والے پاکستانی نے بتایا ہے کہ ہم لوگ عمرے کی ادائیگی اور زیارت مسجد نبوی کے لیے ریاض سے روانہ ہوئے ۔ گروپ میں مجھ سمیت 11افرادشامل تھے۔
اب تک حاصل ہونے والی ابتدائی معلومات کے مطابق بس میں لگنے والی آگ سے ہلاک شدگان کی شناخت نہیں ہوسکی۔ اس ضمن میں متعلقہ اداروں کا کہنا ہے کہ نعشوں کی شناخت کا مرحلہ کافی پیچیدہ ہوچکا ہے۔ واقعہ کی تحقیقات بڑے پیمانے پر جاری ہے۔
 دریں اثناءقونصلیٹ کی جانب سے ابتدائی ٹیم مدینہ منورہ ریجن کے الحمنہ اسپتال اور کنگ فہد اسپتال روانہ کردی گئی جو ہلاک شدگان کے بارے میں تفصیلات جمع کررہے ہیں۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق بدھ اور جمعرات کے درمیان ہائی وے پر پیش آنے والے افسوسناک حادثے کے متعلق معلوم ہوا ہے کہ بس میں سوار تمام زائرین مملکت میں مقیم تھے۔ یہ عمرہ زائرین تھے جو ریاض سے ہجرہ روڈ کے ذریعہ مکہ مکرمہ جارہے تھے۔
مدینہ منورہ پولیس نے کہا ہے کہ بس کا ڈرائیور شامی تارک وطن تھا جس کی سوختہ لاش اسپتال کے سرد خانے میں موجود ہے۔
ادھر حادثے کی اطلاع ملتے ہی گورنر مدینہ منورہ شہزادہ فیصل بن سلمان نے تمام متعلقہ اداروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے اور واقعہ کے اسباب جاننے کے لئے ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت کردی ہے۔
سعودی ہلال احمر کا کہنا ہے کہ اس کی 20 ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی تھیں اور متوفین کو بس سے نکال کر مردہ خانے منتقل کیا جبکہ زخمیوں کو ہسپال پہنچایا۔
ہلال احمر کا کہنا ہے کہ حادثہ بدھ کی شب 18 بجکر 49 منٹ پر ہوا تھا۔ جب ہلال احمر کی امدادی ٹیمیں وہاں پہنچیں تو صرف 4 افراد زخمی تھے جبکہ باقی مسافر بس میں جل کر سوختہ ہوگئے۔

گورنر مدینہ منورہ نے حادثے کے اسباب جاننے کے لئے تفتیشی ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔ فوٹو: عاجل

ہلال احمر کا کہنا ہے کہ حادثے میں 35  مقامی عمرہ زائرین ہلاک اور4 زخمی ہوگئے ہیں جن میں سے بیشتر پاکستانی جبکہ دیگر کا تعلق مختلف ملکوں سے ہے، متوفین کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

 بس کا ڈرائیور شامی تارک وطن تھا۔ فوٹو: عاجل

سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے مدینہ منورہ پولیس ترجمان کے حوالے سے بتایاہے مدینہ منورہ کے قریب ایک نجی بس اور ہیوی لوڈر کے درمیان تصادم میں 35 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی قریبی ہسپتالوں میں ہنگامی صورتحال کا اعلان کردیا گیا تھا۔ لاشوں اور زخمیو ں کی منتقلی کا کام ٹریفک ٹیموں اور روڈ سیکیورٹی فورس کے دستوں نے انجام دیا۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: