Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مالیاتی فراڈ سے کیسے بچا جائے؟ 

مالیاتی دھوکہ دہی کے 7 طریقے اپنائے جارہے ہیں فائل فوٹو
برصغیر کے ممالک پاکستان، انڈیا اور بنگلہ دیش کی طرح سعودی عرب میں بھی مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو سبز باغ دکھا کر لوٹنے کے واقعات پیش آرہے ہیں۔
شعبدہ باز روایتی اور نت نئے طریقے اپنا کر لوگوں کو بے وقوف بناتے ہیں۔
اخبار 24 کے مطابق سعودی بینکوں نے سعودی شہریوں او رمقیم غیر ملکیوں کو خبردار کیا ہے کہ ان دنوں مملکت بھر میں مالیاتی دھوکہ دہی کے 7 طریقے اپنائے جارہے ہیں ان سے ہوشیار رہا جائے۔
سعودی بینکوں میں ابلاغی و آگہی کمیٹی کے مطابق جعلی اور مشکوک ویب سائٹس کے ذریعے مختلف اشیاءکی مارکیٹنگ کی جارہی ہے۔ ایسی کسی بھی ویب سائٹ کے کسی بھی اشتہار پر یقین نہ کیا جائے۔آن لائن صرف انہی ویب سائٹس سے سامان خریدا جائے جو رجسٹرڈ ہوں اور جو معاشرے میں معروف ہوں۔

۔شعبدہ باز روایتی اور نت نئے طریقے اپنا کر لوگوں کو بے وقوف بناتے ہیں۔فائل فوٹو

آگہی کمیٹی نے دھوکہ دہی کی ایک شکل یہ بتائی کہ’ بعض انجان لوگ انٹرنیٹ یا ویب سائٹ یا سوشل میڈیا کے ذریعے رابطے کرکے بینک اکاﺅنٹ کے ذریعے سروس چارجز اور بل جمع کرنے کی آفر کرتے ہیں ان میں سے کسی کی آفر پر کان نہ دھرا جائے‘۔
’ بعض لوگ رابطے کرکے مارکیٹ ریٹ سے کم پر گاڑیاں اور مختلف قیمتی اشیاءفروخت کرنے کی باتیں کرتے ہیں ان کی کوئی حقیقت نہیں ہوتی۔ ا ن کا مقصد صرف پیسے اینٹھنا ہوتا ہے۔ اس حوالے سے ہوشیار رہا جائے‘۔
آگہی کمیٹی کے مطابق دھوکہ دہی کی ایک شکل یہ بھی سامنے آئی ہے کہ بعض لوگ اعتماد میں لیکر آپ سے آپ کے کسی منصوبے کی سن گن لے لیتے ہیں اور پھر اس کی فنڈنگ کی پیشکش کردیتے ہیں۔ اسی طرح باتوں باتوں میں یہ پتہ لگا لیتے ہیں کہ آپ پر کسی کا قرض ہے یا آپ نے بینک سے قرض حاصل کیا ہوا ہے تو وہ آپ کا قرضہ آسان شرائط پر ادا کرنے کی پیشکش کرکے آپ کو پھنسا لیتے ہیں۔ یہ کام فرضی اشتہارات کے ذریعے بھی انجام دیا جارہا ہے۔
بینکوں کی آگہی کمیٹی نے دھوکہ دہی کے ایک روایتی طریقے کی طرف بھی توجہ مبذول کرائی ہے۔

 ’کئی لوگ خود کو بینک اہلکار ظاہر کرکےاکاﺅنٹ اپ ڈیٹ کرنے کی باتیں کرتے ہیں فائل فوٹو

 ’کئی لوگ خود کو بینک اہلکار ظاہر کرکے ٹیلیفون کے ذریعے بینک اکاﺅنٹ اپ ڈیٹ کرنے کی باتیں کرتے ہیں یہ جھوٹے ہوتے ہیں ان کی کوئی بات نہ سنی جائے۔ کوئی بینک اہلکار کسی بھی صورت میں ٹیلیفون پر رابطہ کرکے بینک اکاﺅنٹ اپ ڈیٹ کرنے کے لیے کبھی نہیں کہہ سکتا‘۔
بینکوں کی آگاہی کمیٹی نے مزید کہا کہ’ ان دنوں فرضی ملازمتوں کی پیشکشوں کا بھی چکر چل رہا ہے۔ جو لوگ یہ کام کررہے ہیں وہ مکمل دھوکے باز ہیں۔ یہ خواتین کو بھی انتہائی ترغیبات والی ملازمتوں کی آفر کرکے انہیں کسی نہ کسی مصیبت میں ڈال دیتے ہیں‘۔
سعودی عرب میں رائج دھوکہ دہی کی ایک اور شکل کی یاد دہانی بھی کرائی گئی ہے۔ دھوکے باز عناصر ایس ایم ایس یا واٹس ایپ پر پیغامات بھیج کر قیمتی انعامات کی اطلاع دیتے ہیں اور پھر جھانسے میںآجانے والوں سے مختلف عنوان سے رقمیں اینٹھتے ہیں۔

شیئر: