Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’خلائی شعبہ پُرامن سائنسی تحقیق کے لیے استعمال کریں گے‘

سعودی سپیس کمیشن انسانیت کی فلاح کے لیے جدوجہد جاری رکھے گا ۔ فوٹو ۔عرب نیوز
سعودی سپیس کمیشن کے چیئرمین شہزادہ سلطان بن سلمان نے کہا ہے کہ خلائی شعبے میں پر امن سائنسی تحقیق کے لیے سعودی عرب اپنی جدوجہد جاری رکھے گا۔
وہ امریکی ریاست ہیوسٹن میں ’ایسوسی ایشن آف سپیس ایکسپلورر‘ اور سعودی آرامکو کے مشترکہ تعاون سے ہونے والی 32ویں سالانہ کانفرنس میں شریک تھے۔ جہاں سعودی سپیس کمیشن کی جانب سے دیے جانے والے عشائیے میں شہزادہ سلطان بن سلمان نے یہ بات کہی۔
عرب نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی مدد سے سعودی عرب میں سائنسی، تکنیکی اور اقتصادی شعبوں میں مثبت تبدیلی لانے کے کام کو بھرپور اہمیت دی جا رہی ہے۔

سعودی عرب خلائی شعبے کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ فوٹو ۔عرب نیوز

ایسوسی ایشن آف سپیس ایکسپلورر کا قیام 1985ء میں ہوا تھا، یہ ایسوسی ایشن خلا بازوں اور خلائی شعبے کے ماہرین کے لیے سالانہ اجلاس کا اہتمام کرتی ہے جس میں تجربات کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔ خلائی سائنس اور انجینیئرنگ کے شعبے میں نئی دریافت کے بارے میں شعور اجاگر کیا جاتا ہے جس کے نتیجے میں خلائی تحقیق کے شعبے میں بین الاقوامی تعاون کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔
شہزادہ سلطان بن سلمان نے کہا کہ سعودی عرب خلائی شعبے کو بہت اہمیت دیتا ہے اور آئندہ اسے پرامن سائنسی شعبے کے طور پر انسانیت کی فلاح اور مفادات کے لیے استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
سعودی سپیس سنٹر 1970ء کے آخر میں قائم کیا گیا جب خلاء میں ابتدائی تحقیقاتی سرگرمیوں کا دور تھا۔ 1985ء میں پہلے عرب مسلمان نے خلاکا سفر کیااور اس خلاباز نے فعال کردار ادا کیا۔
شہزادہ سلطان نے کہاکہ 1985ء کے خلائی سائنسی تحقیقی مشن کی ٹیم کی جانب سے ایک رپورٹ پیش کی گئی تھی جس کے بعد شاہ عبدالعزیز سٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی خلائی پروگرام شروع کیا گیا۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: