Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیرون مملکت سعودی عرب کے اثاثوں میں کمی، 1.88ٹریلین ریال رہ گئے

 سعودی اثاثوں میں زر مبادلہ اور بیرون ملک موجود رقوم میں کمی ہوئی ہے۔ فائل فوٹو
سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) نے اعدادوشمار جاری کرکے بتایا ہے کہ ستمبر 2019ءکے آخر تک بیرون ملک سعودی ریزرو اثاثے 1.877ٹریلین ریال تک ہو گئے۔ ستمبر 2018ءمیں سعودی اثاثے 1.904ٹریلین ریال تھے۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں 1.4 فیصد یعنی 27.6ارب ریال کی کمی واقع ہوئی ہے۔ 
الاقتصادیہ کے مطابق سعودی اثاثوں میں بنیادی کمی زر مبادلہ اور بیرون ملک موجود رقوم میں ریکارڈ کی گئی ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈ میں محفوط اثاثو ںمیں 0.4فیصد(32ملین ریال) کم ہوئے۔ فائل فوٹو

ساما کے ریزرو اثاثوں میں سونا ، رقم نکالنے کے اختیارات اور عالمی مالیاتی فنڈ میں محفوظ اثاثے ، زرمبادلہ،بیرون ملک موجود رقوم اور کرنسی نوٹس میں لگایا گیا سرمایہ شامل ہے۔
ساما کی جاری کردہ تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ بیرون ملک کرنسی نوٹس میں سرمایہ کاری 0.1فیصد (794ملین ریال) کم ہوئی ہے۔ 2019کے ستمبر کے اختتام پر کرنسی نوٹس میں سرمایہ کاری 1188.5ٹریلین ریال ریکارڈ کی گئی جبکہ 2019ءکے اگست کے آخر میں یہ سرمایہ کاری 1189.3ٹریلین ریال تھی۔
ساما کے بیان کے مطابق بیرون ملک کرنسی نوٹ میں سرمایہ کاری سعودی عرب کے محفوظ غیر ملکی اثاثوں کا 63.3فیصد ہے۔
ستمبر کے آخر میں بیرون مملکت سعودی زر مبادلہ میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔647.2ارب ریال زرمبادلہ پایا گیا جبکہ اگست کے آخر میں 679.8ارب ریال تھا۔3.9فیصد (26.6ارب ریال) کی کمی واقع ہوئی۔
عالمی مالیاتی فنڈ میں محفوط اثاثو ںمیں 0.4فیصد(32ملین ریال) کم ہوئے۔ اگست کے آخر میں 8.80ارب ریال تھے۔ ستمبر کے آخر میں کم ہوکر 8.77ارب ریال رہ گئے۔اثاثوں میں مجموعی کمی بہت معمولی ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: