Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پناہ گزینوں کے لیے 18ارب ڈالرکی سعودی امداد

پناہ گزینو ں کے ہائی کمشنر کی رپورٹ پر بحث کے دوران یہ اعلان کیا گیا ہے۔
 سعودی عرب نے پناہ گزینوں کی مدد میں اب تک 18ارب ڈالر دیئے ہیں۔ مملکت نے اپنے امدادی پروگرام کا بڑا بجٹ پناہ گزینوں کے لیے مختص کررکھا ہے۔ 
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق فیصل بن فہد بن جدید نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے تحت پناہ گزینو ں کے ہائی کمشنر کی رپورٹ پر بحث کے دوران یہ اعلان کیا ہے۔
 مملکت نے یہ اقدام اس احساس کے ساتھ کیا ہے کہ دنیا بھر میں قدرتی آفات، خانہ جنگیوں اور لڑائی جھگڑوں کی وجہ سے امن پسند شہری بے دخلی کی صورتحال سے دوچار ہوتے رہتے ہیں۔
فیصل بن فہد بن جدید نے بتایا کہ کئی ممالک کے باشندوں کو اپنے یہاں سیاسی، اقتصادی اور سماجی تبدیلیوں کے باعث سعودی عرب کا سہارا لینا پڑا ہے۔

مملکت نے امدادی پروگرام کا بڑا بجٹ پناہ گزینوں کے لیے مختص کررکھا ہے۔ 

 ’سعودی عرب نے انہیں اپنے یہاں رہائش کی سہولت فراہم کی۔ انسانی بنیادوں پر انہیں باوقار زندگی گزارنے کا سامان مہیا کیا۔ ان کے بنیادی حقوق کا اہتمام کیا گیا ہے‘۔
فیصل بن فہد بن جدید کے مطابق مملکت نے 50ہزار سے زیادہ غیر ملکیوں کو ان کے اہل خانہ سمیت سعودی عرب کی شہریت دی جبکہ غیر قانونی طور پر مقیم 8لاکھ سے زیادہ افراد کے قیام کو قانونی بنانے کے لیے باقاعدہ اقامے جاری کئے۔انہیں مملکت میں آنے جانے، ملازمت، تعلیم اور صحت نگہداشت کی سہولتیں مہیا کیں۔ فیس اور جرمانوں سے بھی استثنیٰ دیا۔
انہوںنے مزید بتایا کہ سعودی قانون شہریت کے بموجب ایسے کسی بھی بچے کو جس کے ماں باپ نامعلوم ہوں سعودی شہریت دے دی جاتی ہے۔ سعودی عرب یہ کام محبت ، اخوت اور امن و آشتی کی اسلامی تعلیمات کی پیروی میں کرتا ہے۔

مملکت نے روہنگیا پناہ گزینوں کے لیے 38ملین ڈالر سے زیادہ امداد دی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب دنیا بھر میں انسانی مسائل کے حل میں انسانیت نواز کردار ادا کرنا ضروری سمجھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سعودی عرب ترقیاتی انسانی ا ور امدادی پروگرام جاری کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے شامی پناہ گزینوں کے لیے 160ملین ڈالر سے زیادہ کی امداد دی ہے جبکہ شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات اردن، لبنان، ترکی اور یونان میں شامی پناہ گزینوں کے لیے 129پروگرام چلا رہا ہے۔ 
 صومالیہ اور جبوتی میں بھی یمنی پناہ گزینوں کی مدد کی جارہی ہے۔
 شاہ سلمان مرکز یمنی پناہ گزینوں کے لیے 12پروگرام چلا رہا ہے۔ مملکت نے روہنگیا پناہ گزینوں کے لیے 38ملین ڈالر سے زیادہ امداد دی۔ پناہ گزینوں کی ہائی کمشنری اور کئی دوست ممالک کے اشتراک سے بحران حل کرنے کی کوشش کی۔ اس مد میں 250ملین ڈالر سے زیادہ خرچ کئے گئے ہیں۔
 سعودی عرب فلسطینی پناہ گزینوں کی مد میں 900 ملین ڈالر سے زیادہ امداد دے چکا ہے۔ حال ہی میں اقوام متحدہ کے ماتحت فلسطینی پناہ گزینوں کی خصوصی ایجنسی اونروا کو 50 ملین ڈالر جاری کئے ہیں۔
 یاد رہے کہ سعودی عرب میں 10لاکھ74ہزار پناہ گزین مقیم ہیں۔ انہیں تعلیم و صحت خدمات مفت فراہم کی جارہی ہیں۔ مملکت کی جانب سے ان پر 16 ارب ڈالر سے زیادہ خرچ کئے جاچکے ہیں۔
 

شیئر: