Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 تاریخی مقامات کے ماڈل بنانے والا سعودی فنکار

نجران سے تعلق رکھنے والے حسین قعدیہ آل جعران پبلک مینجمنٹ میں گریجوایٹ ہیں، فوٹو: العربیہ
سعودی عرب تاریخی مقامات سے مالا مال ملک ہے۔ ماضی قریب تک یہاں کے تاریخی مقامات دنیا بھر کے لوگوں ہی نہیں بلکہ خود سعودی شہریوں کی نظروں سے اوجھل تھے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی حکومت نے تاریخی مقامات کی حفاظت اور ملک کے دیگر علاقوں میں موجود تاریخ کے انمول خزانوں کو دنیا بھر کے سامنے پیش کرنے کا فیصلہ کیا۔ سعودی عوام بھی تیل کی دولت سے زیادہ عظیم دولت کی دریافت اور اسے جدید شکل میں دنیا کے سامنے لانے کے سلسلے میں اپنا کردارادا کرنے لگے ہیں۔
سعودی فنکار حسین قعدیہ آل جعران نے مدائن صالح اور دیگر تاریخی مقامات کے ماڈل تیار کرنے کا مشن اپنایا ہے۔ وہ پوری دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہمارے یہاں بے شمارعظیم الشان اور قابل دید تاریخی مقامات موجود ہیں۔
 سیاحوں اور تاریخی مقامات میں دلچسپی رکھنے والوں کو عظیم الشان سعودی تہذیب و تمدن سے روشناس کرانے میں تاریخی مقامات کے ماڈل موثر ثابت ہوں گے۔

سعودی عرب تاریخی مقامات سے مالا مال ملک ہے، فوٹو: العربیہ

حسین قعدیہ آل جعران کا تعلق نجران سے ہے۔ انہوں نے پبلک مینجمنٹ میں گریجوایشن کر رکھی ہے۔ العربیہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’میں بچپن سے ہی تجریدی آرٹ کا فنکار ہوں۔ میری ماں نے میری حوصلہ افزائی کی۔ ایک دن مجھ سے کہا کہ بیٹا تم مٹی کے اپنے پرانے گھر کا ماڈل تیار کرو۔ میں نے پرانے گھر کا ماڈل تیار کر دیا۔‘
آل جعران کا کہنا ہے کہ ’میں جو ماڈل بھی تیار کرتا ہوں وہ ایک خاص تصور کے تحت بناتا اور سنوارتا ہوں۔ مجھے معلوم ہے کہ سعودی وژن 2030 کا بنیادی ہدف تاریخی مقامات کا تحفظ اور سعودی تاریخ و ثقافت کو پوری دنیا کے سامنے اجاگر کرنے کا ہے۔‘ 
’وژن 2030 کا تقاضا یہ بھی ہے کہ دنیا بھر کے سیاح ہمارے تاریخی مقامات دیکھنے کے لیے آئیں۔ ماڈل بناتے وقت یہی سب کچھ میرے مد نظر رہتا ہے‘۔ 
ال جعران اب تک مدائن صالح اور ایک اور تاریخی مقام الاخدود کے ماڈل بنا چکے ہیں۔ انہوں نے جنادریہ میلے میں کئی ایوارڈ ز بھی حاصل کیے۔ شارجہ میں بھی ان کے ماڈلز کی نمائش ہوچکی ہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: