Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں بنگلہ دیشی ملازماﺅں کی زیادہ مانگ

 فیملی ڈرائیو رزکے بعد گھریلو کارکن طلب کئے گئے۔فائل فوٹو
سعودی عرب میں گھریلو ملازماﺅں کی درآمد کے اعدادوشمار جاری کرنے والے ادارے’ مُساند‘ نے اعلان کیا ہے کہ سعودی خاندان سب سے زیادہ بنگلہ دیشی ملازماﺅں کی مانگ کررہے ہیں۔ ان کا تناسب 21 فیصد سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق ’ مُساند‘ نے اعلامیہ جاری کرکے بتایا کہ بنگلہ دیش کے بعد سب سے زیادہ گھریلوعملہ فلپائن (20فیصد) پاکستان (13فیصد) انڈیا (12فیصد) جبکہ 31فیصد کا تعلق مختلف ممالک سے ہے۔
مساند کے مطابق اکتوبر میں سب سے زیادہ درخواستیں گھریلو عملے کے سلسلے میں ملازماﺅں کی تھیں۔ ان کاتناسب 47 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔ ملازماﺅں کے بعد فیملی ڈرائیور طلب کئے گئے ان کا ریکارڈ 34 فیصد رہا۔

بنگلہ دیشی ملازماﺅں کا تناسب 21 فیصد سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔فائل فوٹو

 فیملی ڈرائیو رزکے بعد گھریلو کارکن طلب کئے گئے۔ ان کا تناسب 17فیصد ریکارڈ کیا گیا۔ علاوہ ازیں 2 فیصد کا تعلق مختلف گھریلو عملے سے رہا۔
 ’ مُساند‘ نے واضح کیا کہ گھریلو عملے کی درآمد پر سب سے کم لاگت بنگلہ دیش اور یوگنڈا کے حوالے سے ریکارڈ کی گئی۔ فی کارکن 7000 ریال لاگت آئی۔ 
 کینیا سے فی کارکن درآمد کی لاگت 7800 ریال تھی۔ فلپائن سے درآمد کی کم از کم لاگت 14ہزار ریال ریکارڈ کی گئی۔ انڈیا، ویتنام اور سری لنکا سے درآمد کی لاگت 18ہزار ریال تک پہنچ گئی۔ سب سے جلد گھریلو عملہ فراہم کرنے کا تناسب 24اور 27دن کا رہاہے۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: