Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میوزک ٹیم پر حملہ کرنے والا ملزم القاعدہ کا ساتھی نکلا

ثقافتی ایونٹ کے دوران فنکاروں پر چھری سے حملہ کرکے انہیں زخمی کر دیا گیا تھا فوٹو سبق
ریاض سیزن کے تحت کنگ عبد اللہ پارک کے تھیٹر میں فنکاروں پر چھری سے حملہ کرنے والے ملزموں کے خلاف فوجداری کی خصوصی عدالت نے مقدمے کی سماعت شروع کردی ہے۔
تحقیقات کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ میوزک ٹیم پر حملہ کرنے والےایک ملزم کا تعلق القاعدہ سے ہے۔
گذشہ ماہ 12 نومبر کو کنگ عبد اللہ پارک کے تھیٹر میں ہونے والے ایک ثقافتی ایونٹ کے دوران فنکاروں پر چھری سے حملہ کرکے انہیں زخمی کر دیا گیا تھا۔
سبق اور العربیہ نیٹ کے مطابق حملے میں دو افراد شامل تھے، سعودی وزارت انصاف نے ملزمان کو اپنے اخراجات پر وکیل دفاع فراہم کیا ہے۔
ایک ملزم پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس نے ایک میوزک ٹیم پردھار دار آلے سے دہشتگردانہ حملہ کیا۔ میوزک ٹیم کے ایک فنکار اور سیکیورٹی گارڈ کو زخمی کیا۔
ملزم نے میوزک ٹیم پر حملہ کرکے شائقین میں خوف وہراس پھیلایا۔

ایک ملزم پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس نے ایک میوزک ٹیم پردھار دار آلے سے دہشتگردانہ حملہ کیا فوٹو:العربیہ

ایک ملزم کا تعلق یمن سے ہے۔ وہ یمن میں القاعدہ کے رضاکاروں میں سے ایک رہا ہے۔ تنظیم کے ایک رہنما نے اسے ریاض کے الملز محلے میں واقع کنگ عبداللہ پارک تھیٹر میں ہونے والے پروگرام میں دہشتگردی کی ذمہ داری سونپی تھی۔
ملزم نقاب پہن کر جائے وقوعہ پہنچا تھا، اس نے سعودی محکمہ تفریحات کے خلاف اشتعال انگیزتقریر کی تھی۔

دوسرا ملزم کون؟

میوزک ٹیم پر حملے میں شریک دوسرا ملزم پہلے ملزم کی حفاظت پر مومور تھا،اس نے سعودی عرب کے ایک بینک کے اے ٹی ایم  کو لوٹنے کے دوران بھی ملزم کے محافظ کا کام انجام دیا تھا۔ اے ٹی ایم سے لوٹی گئی رقم یمن میں القاعدہ تنظیم کو بھیجی گئی تھی۔
ملزم ثانی پر لگائی گئی فرد جرم میں ایک الزام یہ ہے کہ وہ سعودی عرب میں جعلی کرنسی کے دھندے میں بھی شریک رہ چکا ہے۔ وہ 2500جعلی ریال کے بدلے مشین گن کا سودا کررہا تھا۔ 
 
             
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: