Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہوٹلوں اور فرنشڈ اپارٹمنٹس میں غیر ملکیوں کی جگہ سعودی

پہلے مرحلے میں غیر کلیدی عہدوں کی سعودائزیشن ہوگی۔فوٹو :ٹوئٹر
سعودی عرب میں ہوٹلوں اور فرنشڈ اپارٹمنٹس میں سعودائزیشن کا آغاز کردیا گیا۔ سپیشلسٹ اور کلیدی پیشوں نیز دفتری اسامیوں کی کلیدی عہدوں پر غیر ملکیوں کی جگہ سعودی تعینات کیے جائیں گے۔
 سعودی عرب کی وزارت محنت و سماجی بہبود کے مطابق ہوٹلوں اور فرنشڈ اپارٹمنٹس کے سپیشلسٹ اور کلیدی پیشوں نیز دفتری اسامیوں کی سعودائزیشن کا جمعہ 27 دسمبر 2019 سے آغاز کیا گیا ہے۔
 وزارت محنت ان شعبوں کی سو فیصد سعودائزیشن کرے گی۔ آغاز جزوی طور پر کیا گیا ہے۔

مارکیٹنگ، سیلز، ریزرویشن، پرچیزنگ سیکشن، استقبالیہ دفاتر کے تمام کارکن سعودی ہوں گے۔ فوٹو:ٹوئٹر

سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق وزیر محنت و سماجی بہبود انجینیئر احمد بن سلیمان الراجحی نے سعودائزیشن کی قرارداد کی منظوری دی ہے۔
سیاحتی ہوٹلوں اور فرنشڈ اپارٹمنٹس کی اسامیوں کی سعودائزیشن پر عملدرآمد مرحلہ وار ہوگا۔ پہلے مرحلے میں غیر کلیدی عہدوں کی سعودائزیشن ہوگی۔
 دوسرے مرحلے میں نگراں اسامیوں پر سعودی تعینات کیے جائیں گے۔ معاون مینجرز بھی سعودی ہی رکھے جائیں گے۔ تیسرے اور آخری مرحلے میں کلیدی عہدوں پر سعودی تعینات کیے جائیں گے۔ غیر ملکیوں کو کلیدی عہدوں سے خارج کردیا جائے گا۔
وزارت محنت کے فیصلے کے مطابق پہلے مرحلے میں اعلیٰ درجے کی اسامیوں کو چھوڑ کر تمام اسامیوں پر سعودی خواتین کا تقرر کیا جائے گا۔ اس مارکیٹنگ، سیلز، ریزرویشن، پرچیزنگ سیکشن، استقبالیہ دفاتر کے تمام کارکن سعودی ہوں گے۔

وزیر محنت انجینیئر احمد بن سلیمان الراجحی نے سعودائزیشن کی قرارداد کی منظوری دی ہے۔ فوٹو :ٹوئٹر

 سامان اٹھانے والے، کار پارکنگ کرانے والے ڈرائیور اور گیٹ کیپر مستثنیٰ ہوں گے۔
سعودی خواتین و حضرات کے لیے جو مزید پیشے مختص کیے گئے ہیں ان میں روم سروس، ریستوران کے ویٹرز، سامان وصولی کا محرر، گودام سیکریٹری، عام سیکریٹری، ایگزیکٹیو سیکریٹری شامل ہیں۔
 دفتری کارروائی کرنے والا، دفتری معاون اور دفتری رابطہ کار بھی سعودی ہی ہوں گے۔
وزارت محنت نے واضح کیا کہ آئندہ ان پیشوں کے لیے غیر ملکی کارکنان کے لیے ویزاجاری نہیں ہوگا۔ اس پیشے پر کام کرنے والوں کا نقل کفالہ نہیں ہوگا یا ان پیشوں کے کارکنان سے کوئی کام نہیں لیا جائے گا۔ انہیں کوئی کام تفویض نہیں کیا جائے گا۔ بالواسطہ یا بلا واسطہ ان سے استفادہ نہیں کیا جاسکے گا۔
 وزارت محنت نے انتباہ کیا کہ جو ادارہ بھی اس قرارداد کی پابندیوں کے خلاف کام کرے گا اسے سعودیوں کے لیے مختص پیشوں کی پابندی توڑنے کی سزا دی جائے گی۔
وزارت محنت کا نیا فیصلہ تین برس قبل محکمہ سیاحت و قومی ورثے کے ساتھ وزار ت کی طے شدہ یادداشت کی توسیع ہے۔ اس وقت سیاحت اور قومی ورثے کے شعبوں میں سعودائزیشن کی شرح میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

شیئر: