Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین: 68 کروڑ 50 لاکھ ڈالر امداد کی اپیل

جہاز پر موجود 10 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے (فوٹو: روئٹرز)
چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے کورونا وائرس سے اموات کا سلسلہ جاری ہے اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ’وائرس سے چین میں اب تک 490 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔‘
عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے امداد کی اپیل کر دی ہے۔  ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہینوم کا کہنا ہے کہ ’ہمیں فوری طور پر 68 کروڑ 50 ڈالر کی ضرورت ہے۔‘
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہینوم کا بدھ کے روز کہنا تھا کہ ’چین میں وائرس سے متاثر ہونے والے افراد میں سے 80 فیصد مرکزی صوبے ہوبائے سے تعلق رکھتے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’وائرس سے چین کے تمام صوبے متاثر نہیں ہوئے ہیں۔‘

عالمی ادارہ صحت کے مطابق کورونا سے تمام چینی صوبے متاثر نہیں ہوئے، (فوٹو: اے ایف پی)

’چین میں کورونا کے تصدیق شدہ 24 ہزار 363 کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ اموات کی تعداد 490 ہو چکی ہے۔‘
 ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں۔

وائرس کہاں کہاں پھیلا ہے؟

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق چین میں وائرس سے 24 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق ’دنیا کے 24 دیگر ممالک میں کورونا وائرس کے 176 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔‘
روئٹرز کے مطابق ’ہانگ کانگ اور فلپائن میں ایک ایک شخص ہلاک ہوا ہے۔‘
سنگاپور میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 28 ہو گئی ہے جبکہ تھائی لینڈ میں 25 کیسز سامنے آئے ہیں۔

چین میں ایئر بس کا پلانٹ بند

کورونا وائرس کے باعث طیارہ ساز کمپنی ایئر بس نے چین کے دارالحکومت بیجنگ کے قریب تیانجن کے علاقے میں واقع اپنا پلانٹ بند کر دیا ہے۔

 ڈبلیو ایچ او کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹے میں سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے (فوٹو: اے ایف پی)

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چین کے لیے سفری پابندیوں کی وجہ سے کمپنی کو لاجسٹک مسائل کا سامنا تھا اس لیے تیانجن کے ’فائنل اسمبلی لائن‘ پلانٹ کو بند کیا گیا ہے۔
تیانجن کا پلانٹ ایئر بس کا یورپ سے باہر اپنی نوعیت کا پہلا پلانٹ ہے۔

وائرس کی روک تھام کے لیے اقدامات

چین کی حکومت نے چھ کروڑ آبادی والے صوبے ہوبائے کو مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔ عالمی سطح پر چین کی تنہائی میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ غیر ملکی ایئرلائنز چین کے لیے پروازیں بند یا معطل کر رہی ہیں۔
امریکہ اور آسٹریلیا نے ایسے غیر ملکیوں کا اپنے ہاں داخلہ بند کر دیا ہے جو حالیہ دنوں میں چین کا سفر  کر چکے ہیں، تاہم امریکہ نے ابھی تک چین کے لیے پروازیں معطل نہیں کی ہیں۔
کئی ایک ممالک نے صوبہ ہوبائے سے اپنے شہریوں کو نکال لیا ہے اور ان کو کڑی نگرانی میں آبادی سے الگ تھلگ رکھا جا رہا ہے۔

سنگاپور میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 28 ہو گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

ڈبلیو ایچ او نے ابھی تک چین کے ساتھ تجارت نہ کرنے اور چین کا سفر نہ کرنے کا مشورہ نہیں دیا ہے۔
دوسری جانب جاپان کی یوکوہاما بندرگاہ کے ساتھ سمندر میں پھنسے لگژری کروز جہاز پر موجود ہزاروں لوگوں کو آئندہ 15 روز سمندر میں گزارنا پڑیں گے۔
برطانوی اخبار گارڈین میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ’ڈائمنڈ پرنسس‘ نامی کروز جہاز پر 3 ہزار 711 افراد موجود ہیں۔ جہاز میں موجود 10 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد انہیں الگ کر کے سمندر میں روک دیا گیا ہے۔
پیر کے روز جہاز کو اس وقت مزید سفر سے روک دیا گیا جب اس جہاز میں گذشتہ ماہ کے آخر میں سفر کرنے والے ہانگ کانگ کے ایک 80 سالہ شخص میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔
 
جاپان کے وزیر صحت کاتسونوبو کاتو کا کہنا ہے کہ ’اس کے بعد جہاز میں جن 273 کے ٹیسٹ کیے گئے ان میں سے 31 کے نتائج آ گئے ہیں۔ ان 31 میں سے 10 کے  ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔
تاہم یہ واضح نہیں کہ مزید افراد کے ٹیسٹ ہوں گے یا نہیں۔ جاپان کے سرکاری نشریاتی ادارے ’این ایچ کے‘ کے مطابق جن 10 افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں ان میں تین جاچانی، تین ہاکانگ کے، دو آسٹریلوی، ایک امریکی اور جہاز کے عملے کا ایک فلپائنی باشندہ شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کسی بھی مریض میں وائرس کی علامات شدید نہیں ہیں۔
ڈائمنڈ پرنسس میں دو ہفتے تک سفر کرنے والے ایک برطانوی شہری ڈیوڈ عبدل نے کہا ہے کہ ’جہاز پر موجود لوگوں کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ اپنے کیبن سے باہر نہ نکلیں۔‘
عبدل جو کہ اپنی اہلیہ سیلی کے ساتھ جہاز پر سفر کر رہے ہیں کا اپنے فیس بک پر اپلوڈ کی گئی ویڈیو میں کہنا تھا کہ ’ اس جہاز پر موجود ہم تمام مسافر اپنے کیبنز تک محدود ہو گئے ہیں۔ ہم دروازہ کھول کر کوریڈور تک بھی نہیں جا سکتے۔‘

ہانگ کانگ میں جہاز کے مسافروں کی سکریننگ بھی شروع ہو گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

عبدل کے مطابق انہیں ان سگریٹ پینے والی خواتین پر ترس آتا ہے جن سے ان کی جہاز پر دوستی ہوئی ہے۔ جاپانی محکمہ صحت کے حکام نے جہاز پر سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کر دی ہے۔
 عبدل کا مزید کہنا تھا کہ ’اللہ کا شکر ہے کہ میں اور میری بیوی 20 سے 30 سال پہلے سگریٹ نوشی ترک کر چکے ہیں۔‘
جاپانی کوسٹ گارڈ نے جہاز پر موجود مسافروں میں سے ان 10 افراد کو جن میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جہاز سے الگ کر کے مقامی ہسپتال منتقل کر دیا ہے۔
چہاز کے مالک کمپنی پرنسس کروزز کا کہنا ہے کہ ’جہاز پر موجود 3711 افراد میں سے 2 ہزار 666 افراد عملے کے ارکان ہیں۔ مسافروں میں سے قریباً آدھے جاپانی ہیں اور 233 آسٹریلوی باشندے بھی جہاز پر موجود ہیں۔

جاپانی کوسٹ گارڈ نے متاثرہ 10 افراد کو ہسپتال منتقل کر دیا، فوٹو: اے ایف پی

دریں اثنا خبر رساں ادارے روئٹرز  کے مطابق 1800 افراد کو لے کے ہانگ کانگ میں لنگر انداز ایک دوسرے جہاز کے مسافروں کی سکریننگ اس وقت شروع  کی گئی جب مسافروں میں سے 30 میں بخار سمیت وائرس کی دوسری علامات پائی گئیں۔
ہانگ کانک کے محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ’جہاز پر موجود مسافروں میں سے 90 فیصد ہانگ کانگ کے شہری ہیں اور ان مسافروں میں سے خاص چین کا کوئی فرد نہیں۔‘
اس سے قبل تین چینی باشندے جنہوں نے 19 سے 24 جنوری کے درمیاں اس جہاز پر سفر کیا تھا ان میں کورونا کی تصدیق ہو گئی تھی۔

شیئر: