Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی مجسمہ ساز جو پتھروں کو خوبصورت برتنوں میں بدل دیتا ہے

صحیح قسم کے پتھر تک پہنچنے کے لیے 20 میٹر تک کھدائی کرنی پڑنی ہے ( فوٹو: عرب نیوز، واس، سیدتی)
سعودی عرب کے شہری جبران سالم جو پچاس پچپن کے پیٹے میں ہیں، بہت تیزی کے ساتھ  پتھروں کو گھریلو سجاوٹ کی خوبصورت اشیا اور حیرت انگیز لوازمات میں تبدیل کر سکتے ہیں۔
جبران سالم کے پاس یہ ہنر ان کے والد سے منتقل ہوا ہے اور انہوں نے اسے کمال تک پہنچا دیا ہے۔

وہ یمن اور سعودی عرب کی سرحد کے قریب جنوبی جازان کے ایک علاقے میں رہتے ہیں اور انہیں ہاتھ سے پتھروں کو طرح طرح کے خوبصورت چیزوں میں ڈھالنا پسند ہے۔
منجھے ہوئے مجسمہ ساز سالم نے عرب نیوز کو بتایا  کہ وہ پہاڑوں سے پتھر نکالنے کے لیے لوہے کے بنے ہوئے قدیم زمانے کے اوزار استعمال کرتے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ انہیں پتھروں کو تراشنے اور صحیح قسم کے پتھر تک پہنچنے کے لیے 20 میٹر تک کھدائی کرنی پڑنی ہے۔ ان کے پرانے اوزاروں کی وجہ سے یہ کام محنت طلب بن جاتا ہے۔
کسی پہاڑ کی چوٹی پر سرخ مٹی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اس پہاڑ کے پتھر سے مجسمہ سازی کی جاسکتی ہے اور اس سے نئی شکلیں تراشی جا سکتی ہیں۔

اس کام کو کرنے کے لیے مجسمہ ساز کے پاس بڑی مہارت ہونی چاہیے کیونکہ یہ آسان کام نہیں ہے۔
سالم بڑے پتھر کو چھوٹے ٹکڑوں میں تبدیل کرنے کے لیے 200 سے زائد اوزار استعمال کرتے ہیں اور جس طرح چاہتے ہیں ڈھال دیتے ہیں۔ وہ بڑی درستگی کے ساتھ برتن، پلیٹس، کپس، کاٹنے اور چمچ بنا سکتے ہیں۔

سالم کے مطابق ’میرے والد ایک بہت اچھے مجسمہ ساز تھے اور انہوں نے مجھے 35 برس قبل تمام مہارتیں سکھائیں جنہیں میں آج استعمال کرتا ہوں۔ انہوں نے مجھے دکھایا کہ ایک پہاڑ کو کیسے پہچانا اور اس میں سے بے عیب پتھر کیسے حاصل کیا جا سکتا ہے‘۔
 انہوں نے کہا ’میرے بچے میرے کام کو پسند نہیں کرتے اور وہ مجسمہ ساز  بننا نہیں چاہتے کیونکہ انہیں یقین ہے کہ یہ کام خطرناک ہے‘۔

واضح رہے کہ جبالِ قیس سعودی عرب اور یمن کی سرحد پر واقع ہیں۔ ان میں بہترین پتھر  پائے جاتے ہیں۔ ان پہاڑوں کی چوٹیوں پر سرخ مٹی طلوعِ آفتاب سے قبل نظر آنا شروع ہو جاتی ہے۔
انھوں نے اس پہاڑ سے حاصل کردہ ایک پتھر سے دس سال تک استفادہ کیا کیونکہ اس پتھر میں عمدہ میٹیریل موجود تھا۔

سالم کی بات مانیں تو پھتر کے بنے ہوئے برتنوں میں کھانا پکانے سے کھانے کا مزدہ دوبالا ہو جاتا ہے کیونکہ یہ برتن کھانے کو ایک مخصوص ذائقہ دیتے ہیں۔

شیئر: