Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اونٹ کا دیو ہیکل مجسمہ گنیز بک آف ور لڈ ریکارڈ میں

مجسمہ فولادی اسٹینڈ پر کھڑا کیا گیا۔ اس کی چوڑائی 10میٹر ہے، یہ 4.65میٹر اونچا ہے۔
سعودی عرب اونٹوں اور انکی دوڑ کے پروگرام کیلئے پوری دنیا میں مشہور ہے۔ یہاں دوڑ کے مقابلے میں شریک اونٹ کا دیو ہیکل مجسمہ نصب کیا گیا جسے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کرلیا گیا۔
عاجل ویب کے مطابق طائف کے کنگ فیصل پارک میں ”الھجن“ قریہ میں نقاب کشائی کے لیے تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اونٹوں کی دوڑ کے لئے قائم سعودی آرگنائزیشن کے چیئرمین شہزادہ فہد بن جلوی بن عبدالعزیز نے نقاب کشائی کی۔ اس موقع پر کمشنر طائف سعد بن مقبل المیمونی اورگنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے نمائندے گلین بولرڈ بھی موجود تھے۔
اونٹ کا مجسمہ فولادی اسٹینڈ پر کھڑا کیا گیا۔ اس کی چوڑائی 10میٹر ہے، یہ 4.65میٹر اونچا ہے۔ اسے 51.200قمقموں سے آراستہ کیا گیا ہے۔ یہ قمقمے مختلف شکل و صورت کے ہیں۔ اونٹ کا دیو ہیکل مجسمہ طائف اور یہاں آنے والے سیاحوں کیلئے قابل دید مقام بن گیا ہے۔

طائف میں اونٹوں کی دوڑ نے پہلے ہی سال کئی ریکارڈ قائم کئے ہیں۔

طائف میں اونٹوں کی دوڑکا میلہ ولی عہد سے منسوب ہے۔ اس نے پہلے ہی سال کامیابی کے کئی ریکارڈ قائم کئے ہیں۔ اسے پوری دنیا میں اونٹوں کی دوڑ کے سب سے بڑے میلہ ہونے کا اعزاز حاصل ہوگیا ۔ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی انتظامیہ نے یہ بات تسلیم کرلی کہ یہ دنیا بھر میں اونٹوں کا سب سے بڑا میلہ ہے۔میلے کے زیر انتظام دوڑ کے مقابلے میں 11186 اونٹوں نے حصہ لیا۔
طائف میں اونٹوں کی دوڑ کا مقابلہ ابھی جاری ہے۔ اس کے لئے 53ملین ریال کے انعامات رکھے گئے ہیں۔ میلے میں سعودی عرب کے تمام علاقوں کے علاوہ خلیج اور عرب ممالک کے شائقین کثیر تعداد میں پہنچے ہوئے ہیں۔
 ٹرانسپورٹ کے عصری وسائل متعارف ہونے کے باوجود آج تک سعودی عرب میں اونٹ ٹرانسپورٹ کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔ مقامی شہری اونٹوں کے فارم قائم کئے ہوئے ہیں۔عرب نژاد اونٹ ہزاروں کی تعداد میں آج بھی مملکت میں پائے جاتے ہیں۔ماضی کی طرح عصر حاضر میں بھی اونٹوں سے مختلف کام لئے جارہے ہیں۔

سعودی عرب اونٹوں اور انکی دوڑ کے پروگرام کیلئے پوری دنیا میں مشہور ہے۔

 

شیئر: