Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیر ملکی مینیجر نے سعودی کارکن کو جوتا دے مارا

مینیجر نے ایک دن کی تنخواہ کسی وجہ کے بغیر کاٹ لی تھی ( فوٹو: مزمز)
مکہ کے ایک ہوٹل میں کام کرنے والے سعودی شہری نے اپنے غیر ملکی مینیجر کی جانب سے مبینہ طور پر جوتا مارنے پر عدالت سے رجوع کر لیا ہے۔
عکاظ اخبار کے مطابق  کورٹ کا مصالحتی بینچ کیس کا جائزہ لے رہا ہے۔ اخبار کے مطابق مقامی شہری نے کریمینل کورٹ میں دعویٰ دائر کیا ہے کہ اس کے شعبے کے غیر ملکی مینیجر نے نہ صرف اس سے بدزبانی کی بلکہ جوتا بھی مارا۔

مدعی نے صلح سے انکار کر دیا تھا (فوٹو: مزمز)

عدالت میں پہلی پیشی کے دوران مدعی نے کسی قسم کی صلح سے انکار کردیا۔ مدعی نے اخبار کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے عدالت سے رجوع کرنے سے قبل ہوٹل کے قانونی امور کے شعبے میں درخواست دیتے ہوئے ان سے انصاف طلب کیا تھا لیکن مجھے کسی قسم کا انصاف نہیں ملا‘۔
مدعی کا کہنا ہے کہ انہوں نے مینیجر کے خلاف ڈائریکٹر کو یہ شکایت کی تھی کہ مینیجر نے ان کی ایک دن کی تنخواہ بغیر کسی وجہ کے کاٹ لی ہے۔ 
اس شکایت پر برہم ہو کر مینیجر نے میرے ساتھ بدزبانی کی اور مجھے جوتا مارا۔ اس ضمن میں ہوٹل کی ایک ذمہ دار عہدیدار نے عکاظ اخبار کو بتایا کہ ’ ہوٹل کے قانونی امور کے شعبے نے مدعی کی جانب سے کی گئی شکایت کا جائزہ لے کر فریقین کے لیے مناسب سزا تجویز کی تھی۔‘ انہوں نے مینیجر کے عمل (جوتا پھینکنے) کی مذمت بھی کی۔

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں۔

شیئر: