Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

موذن پر حملہ کرنے والے شخص پر مقدمہ

موذن کا کہنا ہے کہ وہ حملہ آور کو معاف کرتے ہیں فوٹو: اے ایف پی)
لندن پولیس نے ایک 29 سالہ بے گھر شخص کے خلاف غیرقانونی چاقو رکھنے اور مسجد کے موذن کو زخمی کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ملزم ڈینیئل ہورٹن نے جمعرات کو لندن کی مرکزی مسجد کے موذن رفات مگلاد کو نماز کے دوران چاقو سے وار کر کے زخمی کر دیا تھا۔
میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو مسجد کے اندر سے گرفتار کیا گیا تاہم پولیس نے فوری طور پر اس واقعے میں دہشت گردی کے امکان کو رد کر دیا تھا۔
ٹوئٹر پر پوسٹ ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملزم نے جینز اور سرخ رنگ کی شرٹ پہن رکھی ہے جسے پولیس اہلکار نے اوندھے منہ لٹا رکھا ہے اور اسے ہتھ کڑی لگی ہوئی ہے۔
رفات مگلاد کا لندن کے ہسپتال میں علاج کیا گیا اور جب وہ جمعے کو مغرب کی نماز کے وقت مسجد میں آئے تو ان کی گلے پر پٹی بندھی ہوئی تھی۔
70 سالہ رفات مگلاد گذشتہ 25 برس سے مسجد کے موذن کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔
 مگلاد نے رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ حملہ آور کو معاف کرتے ہیں۔ انہیں اس پر بہت ترس آرہا ہے۔ ’ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے مجھے اپنے دل میں نفرت رکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔‘
شمالی لندن کی ریجنٹ پارک کی مسجد میں باقاعدگی سے آنے والے نمازیوں کا کہنا ہےکہ انہوں نے گذشتہ سال چند نمازوں کے دوران حملہ آور ڈینیئل ہورٹن کو دیکھا تھا۔

شیئر:

متعلقہ خبریں