Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا ابشر کے ذریعے خروج و عودہ کی مدت میں توسیع ممکن ہے؟

وزارت داخلہ کے زیر انتظام ’ابشر‘ سسٹم میں مزید سہولتوں کی فراہمی کا اعلان کیا گیا تھا (فوٹو: سبق نیوز)
سعودی عرب میں رہائشی پرمٹ (اقامہ) اور ایگزٹ ری انٹری (خروج و عودہ) کے اجراء سمیت دیگر امور کی انجام دہی کے لیے وزارت داخلہ کی جانب سے ڈیجیٹل سسٹم ’ابشر‘ پر سہولتوں میں مزید اضافہ کیا گیا ہے جس کا اعلان بھی کیا جاچکا ہے۔
شہریوں اور تارکین کی سہولت کے لیے ابشر سسٹم کو مزید بہتر بنانے کے لیے موصول ہونے والی تجاویز پر مسلسل غور کر کے عمل کیا جاتا ہے۔
تجاویز پر غور کرنے کے بعد متعلقہ کمیٹی کے نمائندے اپنی رپورٹ مخصوص فنی کمیٹی کو ارسال کرتے ہیں جہاں تمام امور کا جائزہ لینے کے بعد تجاویز پر عمل کرنے کے لیے مراحل کا آغاز کیا جاتا ہے۔
چند ماہ قبل وزارت داخلہ کے زیر انتظام ’ابشر‘ سسٹم میں مزید سہولتوں کی فراہمی کا اعلان کیا گیا تھا جس میں سب سے اہم جس اضافے کی بات کی گئی تھی وہ خروج و عودہ پر گئے ہوئے غیر ملکیوں کے ویزوں کی مدت میں توسیع کا عمل تھا۔
ایگزٹ ری انٹری ویزے کے بارے میں چند اہم نکات کو یہاں اس لیے بیان کیا جانا ضروری ہے تاکہ معاملے کو درست طور پر سمجھا جاسکے۔
مملکت میں ورک ویزے پر غیرملکیوں کو چھٹی پر جانے کے لیے خروج و عودہ ویزہ درکار ہوتا ہے اسی طرح غیر ملکیوں کے اہل خانہ جو ان کے فیملی ویزے پر مقیم ہیں ان کے لیے بھی خروج و عودہ ویزہ درکار ہوتا ہے۔
خروج و عودہ ویزے کی ماہانہ فیس 100 ریال ہے۔
حال ہی میں’ابشر‘ کے ذریعے خروج و عودہ یعنی ایگزٹ ری انٹری ویزے کی مدت میں توسیع کی سہولت فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس سہولت کے اضافے سے ان تارکین وطن کو خاص طور پر فائدہ ہوگا جن کے اہل خانہ مقررہ مدت میں واپس نہیں آسکتے اور وہ مملکت میں رہتے ہوئے  ان کے خروج و عودہ ویزے کی مدت میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

خروج و عودہ ویزہ وزارت خارجہ کے دائرہ عمل میں آتا ہے جن کے قوانین مختلف ہوتے ہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)

اس حوالے سے جوازات کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ابشر سسٹم پر خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کے مرحلے پر تیزی سے کام جاری ہے تاہم ابھی تک حتمی طور پر یہ نہیں کہا جاسکتا کہ کب تک اسے جاری کر دیا جائے گا۔
جوازات کے ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ خروج و عودہ ویزہ وزارت خارجہ کے دائرہ عمل میں آتا ہے جن کے قوانین مختلف ہوتے ہیں۔
وزارت خارجہ کے قوانین کے مطابق ایسے غیر ملکی جو خروج وعودہ ویزے پر گئے ہیں اور مقررہ مدت میں واپس نہیں آسکے ان کے ایگزٹ ری انٹری ویزے کی توسیع صرف سات دن کے لیے کی جاتی ہے تاکہ اس سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے وہ مملکت آجائیں۔
وزارت خارجہ کے ذریعے کی جانے والی توسیع ہنگامی نوعیت کی ہوتی ہے جس میں آجر کی جانب سے این او سی درکار ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں اس سبب کی بھی وضاحت درکار ہوتی ہے جس کی وجہ سے ایگزٹ ری انٹری پر جانے والے مقررہ مدت کے دوران واپس نہیں آئے۔

خروج و عودہ ویزے کی ماہانہ فیس 100 ریال ہے (فوٹو: روئٹرز)

مملکت میں مقیم بیشتر افراد یہ دریافت کرتے ہیں کہ ابشر سسٹم کے ذریعے خروج و عودہ ویزے کی مدت میں توسیع کس طرح ممکن ہے؟
 اس حوالے سے محکمہ پاسپورٹ  کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اعلان کی گئی سہولت کے بارے میں فنی معاملات طے کیے جا رہے ہیں۔ جیسے ہی معاملات طے ہوں گے سروس کا آغاز کر دیا جائے گا۔
جوازات کی جانب سے جیسے ہی نئی معلومات حاصل ہوں گی ’اردونیوز‘ میں پیش کر دی جائیں گی تاہم ابھی تک اس بارے میں یہ نہیں کہا جاسکتا کہ ’ابشر‘ اکاؤنٹ کے ذریعے خروج و عودہ میں توسیع کا آغاز کب کیا جائے گا؟

شیئر: