Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میو ہسپتال میں کورونا کے مریض کی ہلاکت کی تحقیقات

ویڈیو بنانے والے کورونا کے مریض نے ڈاکٹرز پر لاپروائی برتنے کا الزام لگایا (فوٹو:سوشل میڈیا)
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے میو ہسپتال میں کورونا وائرس کے ایک مریض کی ہلاکت پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اعلٰی سطح کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
میو ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر اسد اسلم نے اردو نیوز کو بتایا ہے کہ 'جس شخص کی موت ہوئی وہ کورونا کے کنفرم مریض تھے اور انہیں نارتھ میڈیکل وارڈ جو کورونا کے مریضوں کے لیے مختص کیا گیا ہے، میں رکھا گیا تھا۔ ان کی جمعہ کے روز ہلاکت ہوئی ہے تاہم ابھی تحقیقات جاری ہیں کہ یہ ہلاکت کن حالات میں ہوئی۔'
واضح رہے کہ جمعہ کے روز سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ویڈیو بنانے والے کورونا کے مریض نے میو ہسپتال کے ڈاکٹرز پر وائرس زدہ مریضوں کے ساتھ لاپروائی برتنے کا الزام لگاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مریض کو رسیوں سے باندھ کر رکھا گیا ہے۔
ویڈیو میں مریض کو بھی یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ انہیں ہسپتال سے جانے دیا جائے، وہ اپنا علاج کسی نجی ہسپتال سے کروا لیں گے۔

ویڈیو میں محمد حنیف کا کہنا تھا کہ انہیں ہسپتال سے جانے دیا جائے (فوٹو: سوشل میڈیا)

کورونا کے اسی وارڈ میں داخل نجی ٹی وی کے ایک ملازم شکیل احمد نے بھی ایک ویڈیو پیغام میں اس واقعہ کی تفصیلات جاری کی ہیں۔
محمد شکیل کے مطابق ' بزرگ مریض کو ہسپتال کے عملے نے رسیوں سے اس وقت باندھ دیا جب وہ اپنے بیڈ سے اٹھ کر جانے لگے اور گر گئے۔ عملے کے دو افراد نے انہیں بیڈ پر دوبارہ ڈال دیا اور رسیوں سے باندھ دیا۔ یہ واقعہ جمعرات کی رات 10 بجے پیش آیا۔'
شکیل احمد نے اپنے ویڈیو پیغام میں مزید بتایا کہ مریض ساری رات کراہتا رہا لیکن ہسپتال کا عملہ ان کی دیکھ بھال کے لیے دوبارہ نہیں آیا۔ جمعہ کی صبح ایک نرس آئی جس نے ان کی رسیوں کو کھولا اور وہ واش روم گئے مگر دوبارہ باہر نہیں آئے جس کے بعد ہسپتال کے عملے نے دروازہ توڑا تو وہ اندر مردہ حالت میں تھے۔'
ہسپتال کے ایک اعلٰی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ 'مریض نے دو سے تین بار پہلے بھی ہسپتال کے کورونا وارڈ سے باہر نکلنے کی کوشش کی تھی اور ہسپتال کا جو عملہ وارڈ میں کو نہ نکلنے دینے کی ڈیوٹی پر مامور ہے، انہوں نے مریض کو بیڈ سے باندھ دیا۔'

عینی شاہد کے مطابق محمد حنیف ساری رات کراہتے رہے مگر عملہ نہیں آیا (فوٹو: روئٹرز)

سوشل میڈیا پر ویڈیو بیان وائرل ہونے کے بعد صوبہ پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد نے میو ہسپتال کا دورہ کیا۔ ان کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ 'معاملے کی مکمل تحقیقات کے لیے دو سینیئر پروفیسرز پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے اور کسی بھی ڈاکٹر کی غفلت ثابت ہونے پرسخت محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔'
وزیر صحت پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری صحت سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
واضح رہے کہ میو ہسپتال لاہور میں کورونا کے متاثرہ مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے اور اس سے پہلے بھی ایک شخص ہسپتال میں دم توڑ چکا ہے۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: