Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خیبر پختونخوا میں وائرس سے چوتھی ہلاکت

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے وزیراعلی عثمان بزدار نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کیے جانے والے لاک ڈاؤن کی وجہ سے متاثر ہونے والے مزدور طبقے کے لیے 10 ارب روپے کی امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلی پنجاب نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں 25 لاکھ خاندانوں کو 10 ارب روپے کے پیکج سے ماہانہ چار ہزار روپے امداد دی جائے گی۔'
انہوں نے مزید کہا کہ ریلیف پیکج کے علاوہ 18 ارب روپے کے صوبائی ٹیکس بھی معاف کیے جا رہے ہیں۔ 'ہم ڈاکٹروں اور طبی عملے کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اس لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کورونا وارڈز میں کام کرنے والے ڈاکٹروں اور دیگر عملے کو ایک ماہ کی اضافی تنخواہ دی جائے گی۔

عثمان بزدار کے مطابق یہ امدادی پیکج وفاق کی سکیموں کے علاوہ ہے (فوٹو: فیسبک)

عثمان بزادر نے بتایا کہ کورونا وائرس کے پیش نظر پنجاب کی جیلوں میں قید معمولی جرائم کے قیدیوں کو سزا میں 90 دن کی رعایت دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
سرحدیں مزید دو ہفتے کے لیے بند
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف کا کہنا ہے کہ ملک کی مشرقی اور مغربی سرحدیں مزید دو ہفتے کے لیے بند رہیں گی۔
اسلام آباد میں سنیچر کو وزیراعظم کے معاؤن خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور این ڈی ایم اے کے چیئرمین محمد افضل کے ساتھ مشترکہ پریس بریفنگ کے دوران معید یوسف نے کہا کہ ’ قومی سلامتی کمیٹی نے 13 مارچ کو یہ فیصلہ کیا تھا کہ ملک کی مغربی اور مشرقی سرحدیں دو ہفتے کے لیے بند رہیں گی، وہ مدت آج پوری ہورہی تھی، لیکن کورونا سے متعلق قومی رابطہ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ سرحدیں مزید دو ہفتے کے لیے مکمل طور پر بند رہیں گی۔‘
خیبر پختونخوا میں کورونا سے چوتھی ہلاکت
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس کا شکار ایک اور خاتون کی ہلاکت ہوگئی جس کے بعد صوبے میں کورونا سے کل ہلاکتوں کی تعداد 4 جبکہ ملک میں 12 ہوگئی ہے۔
سنیچر کو ہلاک ہونے والی خاتون کا تعلق ضلع لوئر دیر سے تھا اور وہ عمرے سے واپس پاکستان آئی تھیں۔ 
پاکستان میں کورونا وائرس کے شکار افراد کی کل تعداد 1486 ہے۔ اب تک 25 مریض صحت یاب ہوئے ہیں جب کہ 12 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔
پاکستان میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ مریض پنجاب میں سامنے آئے ہیں جہاں متاثرین کی تعداد 557 ہوگئی ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس کا شکار افراد سے متعلق اعدادوشمار کے لیے ویب سائٹ کے مطابق سندھ میں 469 خیبرپختونخوا میں 180 بلوچستان میں 133، گلگت بلتستان میں 107 اسلام آباد میں 39 اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں دو مریض ہیں۔

ملک میں فوج کہاں کہاں تعینات ہے؟

لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان آرمی کی جانب سے ملک  بھر میں فوج تعینات کر دی گئی ہے۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ملک میں 182 قرنطینہ مرکز قائم ہیں۔ یہ طبی مراکز پاکستان کے زیر انتظام کشمیر، گلگت بلتستان، خیر پختونخوا، بلوچستان، پنجاب اور سندھ کے مختلف علاقوں میں بنائے گئے ہیں۔

فوج لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گی (فوٹو: اے ایف پی)

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں آرمی کے اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں، جن میں کوٹلی، بھبر، میرپور، برنالا، مظفرآباد، باغ، کیل اور راولاکوٹ شامل ہیں۔ جبکہ گلگت بلتستان کے 10 اضلاع میں آرمی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ بلوچستان کے نو، خیبر پختونخواہ کے 26، پنجاب کے 34 اور سندھ کے 29 اضلاع میں لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے آرمی تعینات کی گئی ہے تاکہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔
چینی امداد اور ماہرین کی ٹیم پاکستان میں 
چینی حکومت کی طرف سے بھیجا گیا امدادی سامان لے کر ایک خصوصی طیارہ پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ایئرپورٹ پر پہنچ گیا جہاں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے امدادی سامان کو وصول کیا ہے۔
امدادی سامان کے علاوہ 8 ارکان پر مشتمل چین کے طبی ماہرین کی ایک ٹیم بھی پاکستان پہنچی ہے۔
یہ طبی ماہرین کورونا وائرس سے نمٹنے میں خصوصی مہارت رکھتے ہیں۔ حکام کے مطابق ماہرین کی یہ ٹیم دو ہفتے تک پاکستان میں قیام کرے گی۔
اس موقعے پر وزیر خارجہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'چینی طبی ماہرین کی معاونت سے کورونا کے خلاف نبرد آزما ہونے میں مدد ملے گی اور اس وبا سے نمٹنے کے لیے ہماری استعداد کار میں اضافہ ہوگا۔'
وزیر خارجہ نے پاکستانی حکومت اور عوام کی طرف سے عالمی وبائی چیلنج سے نمٹنے کے لیے پاکستان کو بروقت امدادی سامان بھجوانے پر چین کی حکومت اور عوام کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کورونا کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے قریبی اشتراک عمل اور تعاون جاری رکھیں گے۔

پنجاب میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 500 کے قریب پہنچ گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

سنیچر کو ایوی ایشن ڈویژن کے ترجمان عبدالستار کھوکھر کی جانب سے بتایا گیا کہ بینکاک میں پھنسے پاکستانی مسافروں کو وطن واپس لانے کے لیے حکومت پاکستان نے تھائی ایئرویز کو اسلام آنے کے لیے ایک فلائٹ آپریشن کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اسلام آباد کے لیے خصوصی پرواز ہوگی جس میں 175 کے قریب مسافر ہوں گے۔ 
خصوصی پرواز 28 مارچ کی رات 10 بج کر 10 منٹ پر اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے گی جہاں صحت کا عملہ مسافروں کی سکریننگ کو یقینی بنائے گا۔
گذشتہ روز بلوچستان حکومت کی جانب سے بھی اعلان کیا گیا تھا کہ جیلوں میں موجود ایسے قیدی جو جرمانے کی عدم ادائیگی کی وجہ سے قید ہیں ان کی جلد رہائی کا انتظام کیا جائے گا۔
وزیراعلٰی بلوچستان اور اور حکومت بلوچستان کے ٹوئٹر ہینڈلز سے ایک ٹویٹ بھی کی گئی جس میں بتایا گیا کہ صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے جیلوں کا دورہ کیا۔ اس دوران انہیں کورونا وائرس اور جیلوں کی صورت حال کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

کورونا کا شکار افراد کے لیے قرنطینہ مراکز قائم کیے گئے ہیں (فوٹو سوشل میڈیا)

پاکستان میں کورونا وائرس سے ہونے والی پہلی ہلاکت مردان کی یونین کونسل منگا میں رپورٹ کی گئی تھی۔ اب اسی علاقے سے منتخب ہونے والے رکن صوبائی اسمبلی عبدالسلام آفریدی بھی کورونا وائرس میں مبتلا پائے گئے ہیں۔ انہوں نے ایک ویڈیو پیغام میں اس بات کی تصدیق کی کہ ان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
یہ پاکستان میں کسی پارلیمینٹیرین کے کورونا وائرس کا شکار ہونے کا دوسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل سندھ سے پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر سعید غنی کا کورونا ٹیسٹ مثبت آ چکا ہے جس کے بعد وہ قرنطینہ میں ہیں۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: