Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض اور جدہ سمیت مزید نو شہروں میں 24 گھنٹے کا کرفیو

لوگ انتہائی ضرورت کے تحت ہی گھروں سے نکل سکیں گے-
 سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض ،جدہ اور دیگر شہروں میں بھی چوبیس گھنٹے کے کرفیو کا اعلان کیا گیا ہے ۔
سعوی وزارت داخلہ نے مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کی صحت و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے  حفاظتی تدابیر کا دائرہ اور معیار بلند کرنے کا فیصلہ کرلیا- صحت حکام کی سفارش پر نو شہروں میں کرفیو چوبیس گھنٹے کا کیا گیا ہے-
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق  وزارت داخلہ نے تین بڑے نئے فیصلے کیے ہیں-
ریاض، دمام، تبوک ،ظہران اورہفوف میں کرفیو چوبیس گھنٹے کردیا گیا- علاوہ ازیں جدہ طائف القطیف اور الخبر کمشنریوں میں بھی کرفیو کا دورانیہ بڑھا کر چوبیس گھنٹے کردیا گیا-
ان شہروں میں آمد ورفت بھی مستقل بنیادوں پر منع کردی گئی- عمل درآمد پیر سے شروع کردیا گیا- کرفیو تا اطلاع ثانی چوبیس گھنٹے رہے گا-

کرفیو کے دوران گاڑیوں کو محلے کے اندر نقل و حرکت کی اجازت ہوگی (فوٹو اے ایف پی)

چوبیس گھنٹے کے کرفیو سے سرکاری اور نجی سیکلٹرز کے اہم شعبوں کے ملازمین مستثنی ہوں گے- ایسے کارکن جنہیں کرفیو کے دوران ڈیوٹی جاری رکھنا ضروری ہوگی وہ شاہی فرمان کے مطابق اس پابندی سے مستثنی ہوں گے-
دوسرا فیصلہ یہ کیا گیا ہے کہ چوبیس گھنٹے کے کرفیو کے دوران مذکورہ شہروں اور کمشنریوں میں آباد سعودی اورمقیم غیر ملکیوں کو انتہائی ضروری کام انجام دینے کے لیے گھروں سے نکلنے کی اجازت دی جائے گی-
مثال کے طور پرعلاج معالجے اور کھانے پینے کی اشیا حاصل کرنے کے لیے محلے کے لوگ اپنے محلے کے دائرے میں گھروں سے صبح 6 بجے سے لیکر سہ پہر 3 بجے تک نکل سکیں گے-
چوبیس گھنٹے کے کرفیو کے دوران گاڑیوں کو محلے کے اندر نقل و حرکت کی اجازت ہوگی تاہم گاڑی میں صرف ایک ہی شخص کی پابندی کی جائے گی- علاوہ ازیں گاڑی میں ڈرائیور کے علاوہ صرف ایک شخص ہی بیٹھ سکے گا-
تیسرا فیصلہ یہ کیا گیا ہے کہ فارمیسیوں، صحت اداروں، کھانے پینے کی اشیا فروخت کرنے والی دکانوں، پٹرول سٹیشنوں، گیس سیلنڈر کے مراکز کے علاوہ کسی بھی کاروباری سرگرمی کی اجازت نہیں ہوگی-

کرفیو تا اطلاع ثانی 24 گھنٹے رہے گا (فوٹو اے ایف پی)

پابندی سے بینک خدمات، اصلاح و مرمت کے کام، پلمبر، الیکٹریشن اور ایئرکنڈیشن کے ٹیکنیشن مستثنی ہوں گے- پانی کی فراہمی اور واٹر ٹینکرز اور گندے پانی کی نکاسی والے ٹینکرز کو بھی سروس مہیا کرنے کی اجازت ہوگی-
وزارت داخلہ نے مستثنی سرگرمیوں پر مسلسل نظر ثانی کے لیے خصوصی کمیٹی قائم کردی ہے یہ کمیٹی مستثنی سرگرمیوں پر مسلسل اپ ڈیٹ دیتی رہے گی-
وزارت داخلہ نے تمام سعودیوں شہریوں اور غیر ملکیوں سے اپیل کی ہے کہ انتہائی ضرورت کے تحت صرف بالغ افراد ہی گھروں سے نکل سکتے ہیں ۔بچوں کو نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی-
سمارٹ ایپلی کیشن کےذریعے ہوم ڈلیوری کی سہولت سے فائدہ اٹھایا جائے- اگر کسی کو کھانے پینے کی اشیا یا ادویہ درکار ہوں تو وہ سمارٹ ایپلی کیشن کے ذریعے یہ سب کچھ حاصل کریں-

شیئر: