Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیر ملکی کارکنوں کے اقامہ تجدید کی فیس موخر

کورونا کی وجہ سے تاجروں کو سہولت فراہم کی گئی ہے(فوٹو، اے ایف پی)
’کورونا وائرس ‘ کے حوالے سے مملکت میں موجودہ حالات کے پیش نظر ڈائریکٹریٹ جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹ’ جوازات‘ کی جانب سے نجی سیکٹر میں تجارتی اور صنعتی شعبے سے تعلق رکھنے والوں کو سہولت دیتے ہوئے غیر ملکی کارکنوں کے اقاموں کی تجدید کی  فیس کو 3 ماہ تک موخر کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق محکمہ  امگریشن اینڈ پاسپورٹ (جوازات) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’مملکت میں ’کووڈ 19 وائرس‘ کی وجہ سے لوگوں کو جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے انہیں قدرے کم کرنے کےلیے تاجروں اور صنعت کاروں کو 3 ماہ کی سہولت فراہم کرتے ہوئے انکےکارکنوں کے اقاموں کی تجدید کی فیس 3 ماہ کےلیے موخر کردی گئی ہے۔

اقاموں کی فیس 3 ماہ بعد ادا کی جاسکے گی(فوٹو، سوشل میڈیا)

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’فیسوں کی ادائیگی میں 3ماہ کی تاریخ میں تاخیر کا نفاذ 18 مارچ سے 16جون 2020 تک کیا گیا ہے۔  جن کا رکنوں کے اقامے مذکورہ تاریخوں میں ایکسپائر ہوئے ہیں انکے اقامے فی الحال بغیرفیس کی ادائیگی کے تجدید کردیئے جائیں گے۔
’ اقاموں کی تجدید کی فیس 3 ماہ کی  مذکورہ مدت  کے بعد بھی جمع کرائی جاسکے گی وقتی طور پر تاجروں اور صنعت کاروں کو دی جانے والی رعایت کا مقصد ان پر اضافی بوجھ کو کم کرنا ہے‘
واضح رہے نجی سیکٹر میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کے اقاموں کی تجدید کی فیس کے علاوہ سعودائزیشن کی مد میں بھی ہر غیر ملکی کارکن کے حساب سے فیس وصول کی جاتی ہے جسے افرادی قوت فنڈ کہا جاتا ہے ۔
 مذکورہ فیس سعودائزیشن کے عمل کو بہتربنانے کی مد میں وصول کی جاتی ہے جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ سعودی کارکنوں کو روزگار کے مواقع مہیا کرنا ہے۔
یاد رہے مملکت کے قانون محنت کے مطابق غیر ملکی کارکنوں کے اقاموں کا اجرا اور تجدید کفیل یعنی ’اجر‘ کے ذمہ ہوتی ہے ۔ اقامے کی تجدید کے ساتھ میڈیکل انشورنس اور دیگر اداروں کی فیسیں بھی ادا کرنا اس ادارے یا کمپنی کے ذمہ ہوتا ہے جہاں غیر ملکی کارکن ملازمت کرتے ہیں۔

شیئر: