Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیر ملکی سعودی عرب سے کب تک واپس جا سکتے ہیں؟

غیر ملکیوں سے اپیل کی جارہی ہے کہ وہ گھروں میں رہیں۔ فائل فوٹو: ایس پی اے
سعودی عرب میں کورونا وائرس سے بچاو اور عوام الناس کو اس کے اثرات سے محفوظ رکھنے کےلیے مملکت کے تمام شہروں میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے تاہم جدہ، مکہ، مدینہ، ریاض، دمام، تبوک، ظہران، الھفوف، طائف، الخبر اور قطیف میں کرفیو 24 گھنٹے تاحکم ثانی نافذ رہے گا۔
مذکورہ شہروں میں صبح چھ سے سہہ پہر تین بجے تک انتہائی محدود نقل وحرکت کی اجازت دی گئی ہے اس دوران ایک شخص یا زیادہ سے زیادہ دو افراد (یعنی ڈرائیور اور ایک شخص اسکے ساتھ) اشیائے ضرورت کے حصول کے لیے گھروں سے نکل سکیں گے تاہم اس امر کی یقین دہانی کی ضرورت ہے کہ اشیائے ضرورت حقیقی ہوں جن میں طبی امور اور خوراک وغیرہ کا حصول ہو۔
مذکورہ شہروں میں جہاں مستقل کرفیو نافذ کیا گیا ہے کے علاوہ مملکت کے تمام شہروں میں بھی کرفیو کے اوقات میں اضافہ کردیا گیا ہے جو بروز بدھ 8 اپریل سہہ پہر تین سے صبح کے چھ بجے تک ہونگے۔
کرفیو کا مقصد لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سماجی رابطوں سے دور رکھنا ہے تاکہ ’کورونا وائرس ‘ کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔
وزارت صحت کی جانب سے مملکت میں مقیم غیر ملکیوں سے بھی اپیل کی جارہی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ وقت اپنے گھروں میں گزاریں اور باہر نہ نکلیں۔

مملکت کے تمام شہروں میں کرفیو کے اوقات میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

قارئین اردونیوز کی جانب سے مملکت کے حالات کے حوالے سے ارسال کیے گئے سوالات کے جوابات حاضر ہیں تاہم واضح رہے موجودہ حالات میں ہر دن تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں اس لیے مذکورہ سوالات کے جوابات حالیہ قواعد و قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے دیے جارہے ہیں جیسے ہی ان میں تبدیلی ہوگی ان کے بارے میں فوری طورپر اردونیوز میں اپ ڈیٹ کردیا جائے گا۔
امجد شام: کیا موجودہ حالات میں پاکستان چھٹی جاسکتا ہوں؟
کورونا وائرس نے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے یہ وائرس انتہائی تیزی سے ایک شخص سے دوسرے اور تیسرے میں منتقل ہوتا ہے اس لیے سعودی عرب سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میں لاک ڈاون کی صورتحال ہے۔ مسافروں کی آمدورفت پر عارضی پابندی عائد ہے۔
موجودہ حالات کے پیش نظر انتہائی محدود پیمانے پر خصوصی پروازیں چلائی جارہی ہیں۔ عام پروازوں پر تاحال پابندی عائد ہے۔
جہاں تک چھٹی جانے کی بات ہے تو جیسے ہی فضائی سفر پر عائد عارضی پابندی ختم ہوگی آپ جاسکتے ہیں اس میں کوئی امر مانع نہیں۔ سعودی حکومت کی جانب سے جلد ہی اس بارے میں وضاحتی بیان جاری ہو گا کہ کب عام مسافروں کےلیے خصوصی پروازیں کھولی جائیں گی۔

انتہائی محدود پیمانے پر خصوصی پروازیں چلائی جارہی ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

عارف حسین, منور وحید اور فاروق طارق: موجودہ کرفیو میں اے سی ورکشاپ کھولی جاسکتی ہیں؟
وزارت داخلہ کی جانب سے جن شہروں میں کرفیو مستقل طور پر یعنی 24 گھنٹے کے لیے نافذ کیا گیا ہے وہاں مختلف پیشوں کےلیے خصوصی اجازت فراہم کی گئی ہے جن پیشوں کو رعایت دی گئی ہے ان میں ’ایئر کنڈیشن ٹیکنیشن‘ بھی شامل ہیں تاہم اسکے لیے لازمی ہے کہ آپکا اقامہ بھی ’فنی تبرید‘ یعنی اے سی ٹیکنیشن کا ہو علاوہ ازیں آپ کرفیو پاس کے لیے متعلقہ ادارے کی ویب سائٹ کا وزٹ کریں جس کے بارے میں اردونیوز میں پہلے مکمل معلومات فراہم کی جاچکی ہیں۔
 وزارت داخلہ کی جانب سے جن شہروں میں مستقل بنیادوں پرکرفیو نافذ کیا گیا ہے وہاں بھی صبح چھ سے سہہ پہر تین بجے تک نرمی دی گئی ہے اس دوران محدود نقل و حرکت کی اجازت ہوگی۔ جس میں ایک شخص گھر کی ضروریات کے حصول کےلیے جاسکتا ہے۔
نور خان: سعودی عرب میں فلائٹ آپریشن کب سے شروع ہونے کا امکان ہے؟

مختلف پیشوں کےلیے خصوصی اجازت فراہم کی گئی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

اس حوالے سے ابھی تک کوئی حتمی اطلاع نہیں۔ قبل ازیں یکم اپریل کی تاریخ دی گئی تھی جسے موجودہ حالات کی وجہ سے منسوخ کر دیا گیا تاحال اس حوالے سے سول ایوی ایشن کی جانب سے کوئی حتمی بات نہیں کی گئی جیسے ہی فضائی آپریشن شروع کرنے کے حوالے سے اطلاع موصول ہوگی اردو نیوز میں خبر شائع کردی جائے گی۔ مسلسل باخبر رہنے کےلیے اردونیوز ڈاٹ کوم وزٹ کرتے رہیں۔
 رزاق کورائی: کیا پورے سعودی عرب میں 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ کردیا گیا ہے؟
پورے ملک میں کرفیو نافذ ہے تاہم جدہ سمیت نو بڑے اور اہم شہر جن میں مکہ اور مدینہ بھی شامل ہیں میں کرفیو کی پابندی 24 گھنٹے ہے۔ یہ اوقات کب تک رہیں گے اس بارے میں کوئی بات کرنا قبل از وقت ہوگا جبکہ دیگر تمام شہروں میں بھی کرفیو کے دورانیے میں اضافہ سہہ پہر تین بجے تک کردیا گیا ہے یعنی جن شہروں میں کرفیو صبح چھ سے شام سات بجے تک تھا اب وہاں بھی کرفیو کے اوقات صبح چھ سے سہہ پہر تین بجے تک ہونگے۔

حکام نے کرفیو کے اوقات میں اضافہ لوگوں کی حفاظت کے لیے کیا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

واضح رہے حکام نے کرفیو کے اوقات میں اضافہ لوگوں کی حفاظت کے لیے کیا ہے تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ وقت گھروں تک محدود رکھا جائے اور سماجی رابطوں کو انتہائی محدود کردیا جائے تاکہ ’کورونا وائرس‘ سے لوگ محفوظ رہ سکیں۔
عمران وانس: کیا 20 اپریل تک غیر ملکیوں کو سعودی عرب سے واپس بھیجا جارہا ہے؟
ایسی کوئی بات نہیں، یہ اختیاری معاملہ ہے اگر کوئی جانا چاہے تو اسے اجازت دی گئی ہے تاہم اس کے لیے ابھی تک حتمی طور پر یہ اعلان نہیں کیا گیا کیونکہ جب تک فضائی سروس کی بحالی یا خصوصی پروازوں کا شیڈول جاری نہیں ہوتا لوگوں کی واپسی ممکن نہیں ہوسکتی۔ جہاں تک آپکا سوال ہے کہ ’واپس بھیجا جا رہا ہے‘ تو اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ لازمی طور پر واپس بھیجا جارہا ہے ایسی کوئی بات نہیں یہ اختیاری عمل ہوگا کیونکہ کورونا وائرس کی وجہ سے بیشتر شعبے متاثر ہیں اگر آپ چھٹی یا مستقل طور پر جانا چاہتے ہیں تو جب تک فلائیٹ آپریشن بحال نہیں ہوتا اس وقت تک انتظار کریں جیسے ہی اس کا اعلان ہوگا اردونیوز میں فوری طور پر اطلاع فراہم کر دی جائے گی۔
  • واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: