Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جی ٹوئٹنی:’ ترقی پذیر ممالک کے قرضوں کے مسائل حل کیے جائیں گے‘

 جی ٹوئنٹی کی سر براہی اس سال سعودی عرب کے پاس ہے۔( فوٹو عرب نیوز)
جی ٹوئنٹی کے وزرائے خزانہ نے عالمی مالیاتی فنڈ، عالمی بینک گروپ اور دیگرعالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے ضرورت مند ممالک کی مدد سے متعلق اہم اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے-
یاد رہے کہ جی ٹوئنٹی کی سر براہی اس سال سعودی عرب کے پاس ہے۔
جی ٹوئنٹی میں شامل ممالک  کے وزرائے خزانہ اورسینٹرل بینکوں کے گورنرز نے دوسرے آن لائن اجلاس کے اختتام پر بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ نئے کوروناوائرس سے نمٹنے کے لیے 750 ارب ڈالر کا جامع پیکیج تیار کیا گیا ہے-
الوطن اخبار کے مطابق جی ٹوئنٹی کے وزرائے خزانہ نے اپنے بیان میں کہاکہ’ مشترکہ ترجیح نئے کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنا، اس کے سماجی، اقتصادی اور صحت نقصانات پر قابو پانا ہے- انسانی جانوں کی سلامتی کے لیے انفرادی و اجتماعی جدوجہد کےلیے پرعزم ہیں‘-
وزرائے خزانہ نے بتایا کہ نئے کورونا وائرس کی وبا اور اس کے خطرات سے نمٹنے کے لیے ملکی اور علاقائی سطحوں پر فوری اور ہنگامی اقدامات کا فیصلہ کیا ہے- مالیاتی اور کرنسی استحکام پیدا کرنے کےلیے غیرمعمولی اقدامات ہوں گے-
ترقی پذیراور کم آمدنی والے ممالک کو ضروری امداد فراہم کرنے کےلیے عالمی مالیاتی اداروں کو مضبوط کیا جائے گا-
جی ٹوئنٹی کے وزرائے خزانہ نے آئندہ مرحلے میں عالمی مالیاتی استحکام کے لیے ضروری اقدامات کی مزید تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ، عالمی بینک اور کثیر فریقی ترقیاتی بینک  200 ارب ڈالر سے زیادہ کا جامع پیکیج پیش کریں گے- کم آمدنی والے ممالک کے قرضوں کے مسائل حل کیے جائیں گے-
وزرائے خزانہ نے ترقیاتی بینکوں سے بھی اپیل کی کہ وہ قرضوں کی ادائیگی سے متعلق سہولتیں فراہم کریں-

وزرائے خزانہ کا اگلا اجلاس جولائی 2020 میں ہوگا-(فوٹو عرب نیوز)

 جی ٹوئٹنی وزرائے خزانہ کے مطابق نئے کورونا وائرس کی وبا سے نمودار ہونے والے نقصانات پر قابو پانے کےلیے منظور شدہ لائحہ عمل پر نظرثانی کی جاتی رہے گی-
وزرائے خزانہ کا اگلا اجلاس جولائی 2020 میں ہوگا- جس میں نومبر 2020 کے دوران جی ٹوئنٹی کے سربراہ اجلاس کے لیے رپورٹ پیش کی جائے گی-
 یاد رہے کہ اس سے قبل جی ٹوئنٹی میں شامل ممالک نے نئے کورونا وائرس کے مسائل سے نمٹنے میں مدد کے لیے غریب ملکوں کے قرضے موخر کرنے کا عندیہ دیا تھا- 
سبق ویب سائٹ کے مطابق جی ٹوئنٹی میں شامل ممالک غریب ملکوں کو قرضوں کی ادائیگی میں سہولت دینے جارہے ہیں- 14 ارب ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی ملتوی کردی جائے گی-
پاکستان نے ترقی پذیر ممالک کے لئے قرض کی خدمات معطل کرنے کے  جی ٹوئنٹی کے اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے کورونا وائرس کے باعث معیشت پر پڑنے والے اثرات سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
 بیان میں کہا گیا کہ’وزیر اعظم نے پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کے لئے جی ٹوئنٹی، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی جانب سے قرضوں کی ادائیگی میں سہولت کے اقدامات کو سراہا ہے۔

 

شیئر: