Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیرملکی ورکرز کے لیے ڈھائی لاکھ متبادل مکانات

ورکرز کو فیکٹریوں میں رہنے کی اجازت دی جائے(فوٹو سبق)
سعودی وزیر بلدیات و دیہی امور ماجد الحقیل کی سربراہی میں قائم کمیٹی نےغیرملکی ورکرز کے لیے ڈھائی لاکھ سے زیادہ متبادل مکانات کا آن لائن اندراج کیا ہے.
اخبار 24 کے مطابقغیرملکی ورکرز کے رہائشی حالات کا جائزہ لینے والی کمیٹی نے متعلقہ اداروں کے تعاون و اشتراک سے ایسے مقامات کی فہرست تیار کی ہے. جہاں غیرملکی ورکرز کو مناسب طریقے سے ٹھہرایا جاسکے اور انہیں اجمتاعی رہائش کے ایسے مراکز سے نکالا جاسکے جہاں کورونا وائرس سے بچاؤ کے حفاظتی انتظامات نہیں ہیں.
غیر ملکی ورکرز کی رہائش کمیٹی نے نجی اداروں کے مالکان کو متنبہ کیا ہے کہ اگر ورکرز کو مقررہ ضوابط کے مطابق رہائش فراہم نہ کی تو ان کے خلاف کارروائی ہوگی.

مقررہ ضوابط کے مطابق رہائش فراہم نہ کرنے پر کارروائی ہوگی.(فوٹوسبق)

کمیٹی نے رہائش کے حوالے سے قاعدے ضابطے جاری کردیے. ورکرز کی رہائش ایسی ہو جہاں سماجی  فاصلے کے اصول پر عمل درآمد ہورہا ہو. مہلک وائرس سے بچاؤ کے تمام انتظامات ہوں- ایک کمرے میں حد سے زیادہ کارکن نہ ٹھہرائے جارہے ہوں.
غیرملکی ورکرز کی رہائشی کمیٹی نے مختلف زبانوں میں کورونا آگہی مہم بھی شروع کی ہے جس میں مقامی شہریوں، آجروں اور وکرز کوبتایا جارہا ہے کہ انہیں وبا سے بچنے اور اس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے کیا کچھ کرنا ہے اور کن باتوں سے پرہیز کرنا ہے.
علاوہ ازیں فلاحی انجمنوں اور نجی اداروں کو ترغیب دی جارہی ہے کہ وہ کرفیو کے دوران غیرمنظم ورکرز کے کھانے پینے کے انتظامات انسانی بنیادوں پر کریں. غیرملکی ورکرز کے لیے متبادل رہائش کی فراہمی میں تعاون دیں.
رہائشی کمیٹی نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ جو غیرملکی کارکن وبائی بحران کے دوران اپنے وطن جانا چاہتے ہوں انہیں وطن واپس جانے میں سہولت دی جائے.
ایک سفارش یہ کی گئی ہے کہ مینٹیننس اور آپریشنل کمپنیوں کو غیرملکی ورکرز کی رہائش کے حوالے سے متبادل حل کے بارے میں تعاون دیا جائے.
ورکرز کو فیکٹریوں میں رہنے کی اجازت دی جائے تاکہ ورکرز اجتماعی رہائش کے  مسائل سے بچ سکیں اور فیکٹری آنے جانے کی زحمت میں بھی نہ پڑیں.

شیئر: