Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سہیلی کی انگوٹھی پہننے سے کورونا نہیں لگا‘

سعودی آرامکو کمپنی میں کاربن کے شعبے سے منسلک سعودی خاتون انجینیئر نےاس بات کی تردید کی ہے کہ وہ سہیلی کی انگوٹھی پہننے پر کورونا کا شکار ہوئی.
یاسمین الدوسری نے کورونا میں مبتلا ہونےکی کہانی ہسپتال میں بیس روز گزارنے کے بعد بیان کی ہے.
عکاظ اخبار کے مطابق سعودی انجینیئر یاسمین الدوسری نے بتایا کہ’ کورونا کی وبا کا شکار ہونےکے بعد ہسپتال کے قرنطینہ میں زیرعلاج رہی. اس دوران مختلف قسم کی افواہیںگردش کرتی رہیں‘.
’ایک افواہ یہ اڑا دی گئی کہ مجھے کورونا کا وائرس اپنی دوست کی انگوٹھی پہننے کی وجہ سے لگا ہے‘.
سعودی انجینیئر خاتون نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ کیا سہیلی کی انگوٹھی سے کورونا وائرس لگ سکتا ہے. اس قسم کی باتیں اڑا دینا افسوسناک امر ہے.
یاسمین الدوسری نے بتایا کہ کورونا کی علامتیں محسوس کرکے ٹیسٹ کرایا تھا. رپورٹ پوزیٹو آئی اور قرنطینہ میں داخل کردیا گیا.
الدوسری نے کہا کہ ایک طرف تو مجھے کورونا وائرس کی تکلیف تھی. دوسری جانب افواہیں میرا تعاقب کررہی تھیں. اس کا دکھ زیادہ تھا- وجہ یہ تھی کہ اہل خانہ ایک طرح سے میری سہیلی کو نئے کورونا وائرس لگانےکا ذمہ دار قرار دے رہے تھے.
الدوسری کا کہنا تھا کہ کورونا ٹیسٹ سے پہلے جو علامتیں محسوس کیں وہ یہ تھیں ہلکی پھلکا زکام تھا، آواز بدل گئی تھی. کبھی کبھاردرد شدید ہوجاتا تھا. کھانے کے ذائقے سے محروم ہوگئی تھی.سونگھنے کا احساس بھی مٹ گیا تھا.
الدوسری نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ اب میں ٹھیک ہوں. ہسپتال نے فائنل ٹیسٹ لے کر مجھے فارغ کردیا ہے.

شیئر: